نیپال میں 2 سالہ بچی آریاتارا شاکیہ کو ملک کی نئی زندہ دیوی ’کمارى‘ منتخب کرلیا گیا۔ یہ تقریب نیپال کے سب سے بڑے ہندو تیوہار ’دشین‘ کے دوران منعقد ہوئی، جس میں بچی کو ان کے گھر سے کٹھمنڈو کے مندر تک جلوس کی صورت میں عقیدت و احترام کے ساتھ لے جایا گیا۔
کمارى، جسے ’کنواری دیوی‘ بھی کہا جاتا ہے، وہ بچی ہوتی ہے جسے ہندو اور بدھ مت دونوں مذاہب کے ماننے والے زندہ دیوی تصور کرتے ہیں۔ روایت کے مطابق موجودہ کمارى بلوغت کو پہنچنے پر عام انسان قرار دی جاتی ہے اور اس کی جگہ نئی بچی کو چُنا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:ہریدوار: مانسا دیوی مندر میں بھگدڑ، 6 افراد ہلاک، متعدد زخمی
زندہ دیوی کے انتخاب کے لیے بچیوں کی عمر 2 سے 4 سال کے درمیان ہونا لازمی ہے جبکہ ان کی صحت اور جسمانی خدوخال بے داغ سمجھے جاتے ہیں۔
تقریب کے دوران آریاتارا شاکیہ کے قدموں کو عقیدت مندوں نے اپنے ماتھے سے چھوا اور پھول و نذرانے پیش کیے۔ وہ آئندہ کئی برس تک مندر میں قیام کریں گی اور مذہبی تیوہاروں کے دوران جلوس میں شامل ہوں گی۔ کمارى ہمیشہ سرخ لباس زیب تن کرتی ہیں، بالوں کو اونچی چوٹی میں باندھتی ہیں اور پیشانی پر تیسری آنکھ بنائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں:سری دیوی کی والدہ نے’فلم مسٹر انڈیا‘ کا کتنا معاوضہ طلب کیا تھا؟
سابقہ کمارى ترشنا شاکیہ، جو اب 11 برس کی ہیں، اس موقع پر مندر کے پچھلے دروازے سے پالکی میں روانہ ہوئیں۔ کمارى کی زندگی محدود اور مخصوص ہوتی ہے، تاہم حالیہ برسوں میں روایات میں تبدیلی کے بعد انہیں نجی اساتذہ سے تعلیم اور جدید سہولتوں کی اجازت دی گئی ہے۔
حکومت سبکدوش کمارى کو ماہانہ وظیفہ بھی فراہم کرتی ہے تاکہ وہ عام زندگی میں واپسی آسانی سے گزار سکیں۔