اسرائیلی افواج کی مسلسل مداخلت اور گرفتاریوں کے باوجود عالمی گلوبل صمود فلوٹیلا کے منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ ان کا بیڑہ غزہ کی جانب اپنی پیش رفت جاری رکھے گا اور کسی بھی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
فلوٹیلا کے ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق جمعرات کی صبح تک 13 کشتیوں کو روکا جا چکا ہے یا زبردستی ان کا رخ اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی دھاوا اور گرفتاریاں، عالمی سطح پر احتجاج بھڑک اٹھا، اٹلی میں ہڑتال کا اعلان
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار کارکنوں میں سوئیڈش سیاسی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں، تاہم اب بھی 30 کشتیاں غزہ کی طرف بڑھ رہی ہیں اور اپنی منزل سے صرف 46 بحری میل کے فاصلے پر ہیں۔
اسرائیل نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل گریٹا تھنبرگ سمیت ان کے دیگر گرفتار ساتھی محفوظ ہیں، جب صمود فلوٹیلا کو روک لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
وزیرِاعظم شہباز شریف نے بھی اپنے بیان میں غزہ کے مظلوم عوام کے لیے امداد لے جانے والے کارکنوں پر اسرائیلی حملہ ناقابلِ قبول اور کھلی بربریت قرار دیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے فلوٹیلا میں شامل گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
Pakistan strongly condemns the dastardly attack by Israeli forces on the 40 vessel Samud Gaza flotilla, carrying over 450 humanitarian workers from 44 countries.
We hope and pray for the safety of all those who have been illegally apprehended by Israeli forces and call for their…— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 1, 2025
اسرائیلی فوج کی کارروائی
بدھ کو اسرائیلی فورسز نے کئی کشتیوں پر سوار درجنوں انسانی حقوق کے کارکنوں اور امدادی سامان کو قبضے میں لے کر انہیں ایک اسرائیلی بندرگاہ منتقل کیا۔
اس کارروائی نے اس فلوٹیلا کو عالمی سطح پر مزید نمایاں کر دیا ہے، جو غزہ پر عائد اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف احتجاج کی علامت بن چکا ہے۔
آسٹریلوی کارکنان کی شمولیت
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلوٹیلا میں شامل 6 آسٹریلوی شہریوں میں ڈاکٹر بیانکا ویب پلمن بھی ہیں، جنہوں نے خطرے کے بڑھنے پر اپنی والدہ کو آخری پیغام بھیجا کہ اگر وہ مر بھی گئیٰ تو فکر نہ کریں، یہ سب سو فیصد قابلِ فخر تھا۔
ان کی والدہ نے آسٹریلوی حکومت کے ردِعمل کو ’شرمناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی بیٹی کی جان گئی تو وہ حکومت کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کا منصوبہ بے نقاب
اطلاعات کے مطابق آسٹریلوی شہری ابوبکر رفیق کو بھی اسپیکٹر نامی ایک کشتی سے حراست میں لے لیا گیا ہے، تاہم اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
ایک اور کارکن سریا میک ایون نے گلوبل صمود فلوٹیلا کے ذریعہ انسانی حقوق کے کارکنوں کی اس جدوجہد کو انسانیت کے نام پر کوشش قرار دیا ہے۔
’بھوک سے مرنے والے بچوں تک کھانا پہنچانا اور مریضوں کو دوائی دینا انسان کے روحانی فرض کا حصہ ہے۔ آنے والی نسلیں ہم سے پوچھیں گی کہ ہم نے اس وقت کیا کیا۔‘
عالمی ردِعمل
ملائیشیا کے وزیرِاعظم انور ابراہیم نے سخت الفاظ میں اسرائیلی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے تمام قانونی ذرائع استعمال کرے گا۔
I condemn in the strongest terms Israel’s interception of the Global Sumud Flotilla. These vessels carried unarmed civilians and life-saving humanitarian supplies for Gaza, yet they were met with intimidation and coercion.
By blocking a humanitarian mission, Israel has shown… pic.twitter.com/iOPiBTM4PA
— Anwar Ibrahim (@anwaribrahim) October 1, 2025
فلوٹیلا میں شامل ملائیشین گلوکارہ زی زی کرانا نے بھی گرفتاری کے بعد ایک ویڈیو جاری کی ہے۔
فلپائن کے رہنما دریسا لِنڈنگ نے کہا کہ یہ دل توڑ دینے والا ہے کہ امن و انسانیت کے لیے امداد لے جانے والے جہازوں کو بھی نہیں بخشا گیا اور دنیا تماشائی بنی رہی۔