وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر آزاد کشمیر میں مذاکراتی عمل تیزی سے آگے بڑھنے لگا ہے جس کے نتیجے میں خطے میں امن و سکون کی فضا قائم ہوگئی ہے۔
حکومتِ پاکستان کی اعلیٰ سطحی مذاکراتی کمیٹی اس وقت مظفرآباد میں موجود ہے اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ بات چیت کا دوسرا دور آج نماز جمعہ کے بعد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر: وفاق اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان موبائل فون سروس کی بحالی سمیت 90 فیصد معاملات طے
ذرائع کے مطابق مذاکراتی اجلاس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، سینیٹر رانا ثناء اللہ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، سردار یوسف، قمر زمان کائرہ، انجینئر امیر مقام اور طارق فضل چوہدری شریک ہوں گے۔ آزاد کشمیر کی حکومتی مذاکراتی کمیٹی بھی اجلاس میں شامل ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسرے راؤنڈ میں تینوں ڈویژن کے نمائندہ کور ٹیم ممبران شریک ہوں گے جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے دھیرکوٹ میں طویل مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عوامی ایکشن کمیٹی کے زیادہ تر مطالبات مان لیے گئے، احسن اقبال
اطلاعات کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات کو ماسوائے ماورائے آئین نکات کے تسلیم کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ مہاجرینِ مقیم پاکستان، وزرا کی تعداد اور ان کی مراعات سے متعلق الگ کمیٹی بنانے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
وفاقی وزرا نے گزشتہ شب اس حوالے سے امید ظاہر کی تھی کہ مذاکرات میں بڑی کامیابی حاصل ہوگی جو آزاد کشمیر میں پائیدار امن کے قیام کی راہ ہموار کرے گی۔














