ریاض میں عالمی کانفرنس کا آغاز، عربی لغت نگاری کو مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ کرنے پر زور

پیر 6 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہ سلمان انٹرنیشنل اکیڈمی برائے عربی زبان کی جانب سے چوتھی بین الاقوامی عربی لغت نگاری کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔

دو روزہ کانفرنس وزیرِ ثقافت اور اکیڈمی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان کی سرپرستی میں منعقد ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اقوام متحدہ میں عالمی کانفرنس کی تیاریاں، سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سرگرم

افتتاحی اجلاس میں نائب وزیرِ ثقافت حامد بن محمد فیاض، سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبداللہ بن صالح الواشمی اور دنیا بھر سے آئے ماہرینِ لسانیات نے شرکت کی۔

اپنے خطاب میں نائب وزیرِ ثقافت حامد بن محمد فیاض نے کہا کہ سعودی عرب ویژن 2030 کے تحت عربی زبان اور ثقافت کے فروغ کے لیے عالمی سطح پر مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔

ان کے مطابق، شاہ سلمان اکیڈمی عربی زبان کو سائنسی، تعلیمی اور ثقافتی میدان میں مضبوط بنانے کا ایک فعال پلیٹ فارم ہے۔

اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبداللہ بن صالح الواشمی نے بتایا کہ کانفرنس کا مقصد لغت نگاری کی صنعت کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کو فروغ دینا ہے۔

مزید پڑھیں: ’ فلسطین سے متعلق مؤقف غیرمتزلزل ہے ‘، ٹرمپ نیتن یاہو پریس کانفرنس پر سعودی عرب کا سخت ردعمل

پہلے روز مختلف سیشنز میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، جدید لغوی رجحانات اور عالمی تعاون جیسے موضوعات پر گفتگو ہوئی۔

دوسرے دن کے سیشنز میں تعلیمی اور دو لسانی لغات کے فروغ کے ساتھ ساتھ سعودی اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان تعاون پر بھی بات کی جائے گی۔

کانفرنس میں پاکستان، مصر، مراکش، سوڈان اور دیگر ممالک کے ماہرینِ لسانیات شریک ہیں۔

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر فضل اللہ دین فکر نے اپنے خطاب میں کہا کہ عربی زبان کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی رفتار کے ساتھ ہم آہنگ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس، سعودی وفد کی توجہ کا مرکز کیا تھا؟

ان کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کی کانفرنسز پاک–سعودی علمی تعلقات کو مزید مضبوط بناتی ہیں اور عربی زبان کے فروغ سے پاکستان میں تعلیم اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کانفرنس عربی لغت نگاری کو ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ایک بڑی پیش رفت ہے، جو سعودی ویژن 2030 کے ثقافتی اہداف کی عملی تعبیر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نوبیل امن انعام 2025 آج، غزہ ڈیل میں تاخیر ٹرمپ کے لیے نقصان کا باعث بن گئی

اقوامِ متحدہ کا غزہ کے لیے 60 روزہ ہنگامی امدادی منصوبہ تیار

محمود عباس کا اسرائیلی امن کارکنوں سے ملاقات میں امن کی بحالی پر زور، فلسطینی ریاست کے قیام کا اعادہ

فیض آباد احتجاج کے باعث اسلام آباد میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ بند، ٹریفک ڈائیورشن پلان جاری

امریکا کا اسرائیل میں 200 فوجی اہلکار بھیجنے کا فیصلہ

ویڈیو

 ’حاضر سکھر‘: ذیشان بلوچ خاموش خدمت کی نمایاں پہچان

ذہنی مرض کو توہمات یا پاگل پن سے جوڑنا اپنے پیاروں کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے، ڈاکٹر مودت رانا

اسلام آباد خوش منظر یا بد صورتی کا شکار شہر؟

کالم / تجزیہ

پاک سعودی عرب معاہدہ: طاقت کے توازن کی نئی تعبیر

پیاس کی کہانی

پاک سعودی تعلقات اور تاریخی پس منظر