حافظ نعیم کو یقین نہیں تو اڈیالہ آ کر عمران خان کا مؤقف سن لیں، پی ٹی آئی کی پیشکش

منگل 7 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریکِ انصاف نے جماعتِ اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر پارٹی کی خاموشی سے متعلق الزام حقائق کے منافی ہے۔

تحریکِ انصاف کے ترجمان کے مطابق پارٹی نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی حمایت کی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف واضح مؤقف اپنایا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مختلف بیانات اور تحریری مؤقف پارٹی کے سرکاری پلیٹ فارمز پر موجود ہیں، جن میں اسرائیلی حملوں کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور عالمی ضمیر کی بیداری کی اپیل کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف اور جماعتِ اسلامی کی نئی لڑائی کیا ہے؟

بیان کے مطابق تحریکِ انصاف کا مؤقف بانیِ پاکستان محمد علی جناح اور چیئرمین عمران خان کے رہنما اصولوں کے عین مطابق ہے۔

پارٹی نے کہا کہ اگر حافظ نعیم الرحمان براہِ راست عمران خان کا مؤقف سننا چاہتے ہیں تو انہیں دعوت دی جاتی ہے کہ وہ اڈیالہ جیل آ کر چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کریں اور ان کا وڈیو پیغام خود ریکارڈ کریں۔

ترجمان کے مطابق عمران خان متعدد مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن صرف اسی وقت ممکن ہے جب فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق منصفانہ 2 ریاستی حل فراہم کیا جائے۔

مزید پڑھیں: امریکی منافقت ایک دفعہ پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے، حافظ نعیم الرحمان

’عمران خان کے مؤقف کے مطابق پاکستان کی پالیسی اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور 1967ء سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام یکساں طور پر ظلم اور حقِ خودارادیت سے محرومی کا سامنا کر رہے ہیں۔

تحریکِ انصاف نے یاد دلایا کہ حافظ نعیم الرحمان کی پی ٹی آئی ہاؤس اسلام آباد آمد کے دوران ان کی ملاقات قائم مقام چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم سے ہوئی تھی، جس میں جماعتِ اسلامی کے مؤقف کی حمایت اور مشترکہ پریس کانفرنس کے ذریعے اظہارِ یکجہتی کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: جماعتِ اسلامی کے حافظ نعیم الرّحمٰن میئر کراچی کے لیے بہترین امیدوار ہیں: عمران خان

پارٹی کے مطابق اب یہ کہنا کہ پی ٹی آئی نے جماعتِ اسلامی کی حمایت نہیں کی، ’غیر منصفانہ اور خلافِ حقیقت‘ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اگر کوئی عمران خان کو سیاسی قیدی تسلیم کرتا ہے تو اسے ان کے ساتھ اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط بنانا چاہیے، نہ کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعے فاصلہ پیدا کرنا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ انتخابات کے بعد حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے صوبائی نشست چھوڑنا ایک مثبت اقدام تھا، تاہم کراچی کے میئر الیکشن میں پی ٹی آئی کے 32 چیئرمینوں کی غیر حاضری کو بنیاد بنا کر الزامات لگانا درست نہیں کیونکہ یہ صورتحال ’ریاستی دباؤ، دھمکیوں اور سیاسی انجینیئرنگ‘ کا نتیجہ تھی۔

مزید پڑھیں: جو جنگ ابھی لڑی گئی یہ 2019 میں ہونی چاہیے تھی، حافظ نعیم الرحمان

تحریکِ انصاف نے کہا کہ موجودہ حالات میں الزام تراشی کے بجائے قومی و امتِ مسلمہ کے اتحاد اور عملی یکجہتی کی ضرورت ہے۔

’پارٹی نے تمام دینی و سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کریں اور پاکستان میں ناانصافی، فسطائیت اور جمہوریت کی بحالی کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں۔‘

بیان کے اختتام پر کہا گیا کہ عمران خان کی قیادت میں تحریکِ انصاف ہر مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے، چاہے وہ غزہ میں ہو، مقبوضہ کشمیر میں یا پاکستان میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان سمیت علاقائی طاقتوں کی افغانستان میں غیر ملکی اڈوں کی مخالفت

میری بات سے کسی کو دکھ پہنچا ہو تو معذرت خواہ ہوں، ایمل ولی خان

مریم نواز وزیراعظم بننے کی تیاری کررہی ہیں، فیصلہ وقت پر ہوگا، رانا ثنااللہ کا انکشاف

ارجنٹینا کے صدر کا راک شو، کتاب کی رونمائی سیاسی جلسے میں تبدیل

صنم جاوید کی گرفتاری پر خیبرپختونخوا حکومت پوزیشن واضح کرے، جنید اکبر کا مطالبہ

ویڈیو

صدر زرداری کا محسن نقوی کو اہم ٹاسک، کیا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا خطرہ ہے؟

عربی زبان کے فروغ پرمکالمہ، پاکستان بھی شریک

شہریوں کے محافظ پولیس اہلکار جو فرض سے غداری کر بیٹھے

کالم / تجزیہ

ڈیجیٹل اکانومی پاکستان کا معاشی سیاسی لینڈ اسکیپ بدل دے گی

سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عسیری کی پاک سعودی تعلقات پر نئی کتاب

سعودی عرب اور پاکستان: تابناک ماضی تابندہ مستقبل