وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی شوریٰ کونسل کے وفد نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ برادرانہ تعلقات کی ایک عملی شکل ہے، وزیراعظم
بدھ کے روز وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے سعودی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں ملاقات کی۔
ملاقات میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزیرِ مذہبی امور سردار محمد یوسف اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے سعودی شوری کونسل کے چیئرمین عزت مآب ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ کی وفد کے ہمراہ ملاقات
ملاقات میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزیرِ مذہبی امور سردار محمد یوسف اور متعلقہ… pic.twitter.com/RTUczuyjDH
— PTV News (@PTVNewsOfficial) October 8, 2025
وزیرِ اعظم نے سعودی وفد کے دورۂ پاکستان کا خیرمقدم کیا اور ملاقات کو ریاض و جدہ میں ہونے والی اپنی سابق ملاقاتوں کی طرح خوشگوار قرار دیا۔ انہوں نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے ان کی صحت و سلامتی کے لیے دعا کی۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم نے کہا کہ سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا ترقیاتی وژن قابلِ تعریف ہے، ان کی قیادت میں سعودی عرب نے معاشی، سماجی اور دفاعی میدانوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں، جو دنیا بھر کے لیے ایک مثالی مثال ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی وفد کا کامیاب دورہ پاکستان، وزیراعظم شہباز شریف کابینہ ارکان کے معترف
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ حالیہ مشترکہ دفاعی معاہدے کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان موجود اقتصادی، تزویراتی، دفاعی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔
سعودی شوریٰ کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے پاکستان میں شاندار مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حالیہ دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے پارلیمانی تعلقات کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پارلیمانی وفود کے تبادلوں کے فروغ پر اتفاق کیا۔