سعودی عرب کی معروف سماجی رہنما اور زیڈ اے ڈی کے کلینری اکیڈمی کی بانی و چیئرپرسن رانیہ معلیٰ کو بین الاقوامی سطح پر نمایاں خدمات پر فیئر سیٹرڈے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
یہ ایوارڈ اسپین کے شہر بلباو میں گوگن ہائم میوزیم میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران دیا گیا، جس میں رانیہ معلیٰ کی سماجی خدمت، قیادت، پائیداری کے فروغ، اور ثقافتی ورثے کے تحفظ میں ان کی کاوشوں کو سراہا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جمانا الراشد ٹائم میگزین کی ’ٹائم 100 نیکسٹ‘ فہرست میں شامل ہونے والی پہلی سعودی خاتون بن گئیں
رانیہ معلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ زادک محض ایک نان پرافٹ کلینری اکیڈمی نہیں بلکہ ایک سماجی تبدیلی کا ذریعہ ہے۔
ان کے مطابق ادارے کا مقصد مقامی ثقافت اور ورثے کا تحفظ، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، پائیداری کو فروغ دینا اور سماجی ترقی میں کردار ادا کرنا ہے۔

زادک اکیڈمی سعودی نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرتی ہے، جہاں انہیں شیف اور ریستوران مینجمنٹ کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاتا ہے۔ اکیڈمی میرٹ پر طلبہ کو وظائف بھی دیتی ہے اور مختلف کورسز جیسے دو سالہ ہائر کلینری ڈپلومہ، ایک سالہ ایسوسی ایٹ ڈپلومہ اور 6 ماہ کا پروفیشنل سرٹیفکیٹ پروگرام پیش کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 110 سالہ سعودی خاتون نے اسکول میں داخلہ لے لیا
ایوارڈ دینے والی تنظیم فیئر سیٹرڈے 2017 میں قائم کی گئی تھی، جس کا مقصد فن و ثقافت کے ذریعے سماجی اثرات پیدا کرنے والے افراد اور اداروں کو اعزاز دینا ہے۔
دیگر ایوارڈ یافتگان میں نوبیل انعام یافتہ ماہرِ معیشت جوزف اسٹگلس، صحافی مارٹن وولف، اداکارہ اڈجوا اینڈوہ، رقاص احمد جودہ، پیانو نواز جوکین اچوکارو اور ثقافتی تنظیم گیرِدیگا الکارٹیہ شامل ہیں۔













