برطانوی دارالحکومت لندن موبائل فون چوری کے واقعات میں دنیا کے خطرناک ترین شہروں میں شامل ہو گیا ہے۔
گزشتہ سال صرف لندن میں تقریباً 80 ہزار موبائل فون چوری ہوئے، جن میں سے بیشتر کے بارے میں اب پولیس کو اہم سراغ ملنا شروع ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ملک میں گاڑیوں اور موبائل فونز کی تعداد میں کتنا اضافہ ہوا ہے؟
تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ موبائل چوری کے پیچھے ایک منظم بین الاقوامی نیٹ ورک سرگرم ہے جو چوری شدہ فون بیرونِ ملک اسمگل کر کے فروخت کرتا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ فون مشرقی یورپ، افریقہ اور ایشیائی مارکیٹوں میں منتقل کیے جا رہے ہیں۔

سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ عوامی مقامات، کیفے اور زیرِ زمین ٹرین اسٹیشنز چوروں کا خاص ہدف بن چکے ہیں، جہاں چند سیکنڈز میں واردات کر کے چور غائب ہو جاتے ہیں۔
پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے فونز میں ٹریکنگ فیچرز فعال رکھیں، احتیاطی تدابیر اپنائیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع حکام کو دیں۔













