سولر پینل کو متبادل توانائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوڈ شیڈنگ سے تنگ شہری اس توانائی کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں لیکن شہری علاقوں میں خاص طور پر فلیٹس میں رہنے والے شہری اس ٹیکنالوجی کو چاہتے ہوئے بھی استعمال نہیں کر پا رہے کیوں کہ سولر پلیٹس لگانے کے لیے آپ کے پاس چھت ہونی چاہیے اس لیے فلیٹس میں رہنے والے متبادل کی تلاش میں ہیں تاکہ انہیں بھی بھاری بلوں اور لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارا مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: جو صارفین سولر نیٹ میٹرنگ پر نہیں وہ اس کا بوجھ کیوں اٹھائیں؟ وزیر توانائی اویس لغاری
سولر ٹیکنالوجی بہتر ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ چارج ایبل بیٹریوں کا بھی چرچا لگا رہتا ہے اور یہ معمہ کہ کون سی بیٹری اچھی ہے؟ کون سی زیادہ چلے گی؟ اب تک حل نہیں ہو سکا۔ کیوں کہ سولر سسٹم کے پورے بیکج میں آپ کو سب کچھ الگ الگ لینا پڑتا ہے، آپ کو پلیٹس چاہییں، بیٹری چاہیے، انورٹر چاہیے لیکن یہ سب اگر ایک ہی چیز میں مل جائے وہ بھی جہاں جب چاہے لے جائیں تو کیسا ہوگا؟
جی ہاں! اب ایسی ٹیکنالوجی کراچی میں آچکی ہے جو ناصرف آپ کی لوڈشیڈ نگ کا حل ہے بلکہ اس کے لیے چھت کی ضرورت بھی نہیں ہے، جب چاہیں جہاں چاہیں اٹھا کر رکھ دیں۔
یہ ہے امریکی ٹیکنالوجی ایکوفلو (ecoflow) کی چارج ایبل بیٹریز جو کراچی پہنچ چکی ہیں جنہیں فلیٹوں کے لیے بہترین متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، یہ بجلی، سولر اور گاڑی سے چارج ہوسکتی ہیں، اس وقت یہ ریگل چوک صدر میں حفیظ الیکٹرانکس پر مختلف امپیئرز اور مختلف قیمتوں میں دستیاب ہیں۔
مصطفیٰ آصف جو اس دکان کے مالک ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پورٹ ایبل بیٹریز ہیں اپنی ضرورت کے مطابق آپ خرید سکتے ہیں، کسی کو اگر ایک پنکھا چلانا ہے اس کے لیے بھی اور کسی کو اگر 7 سے 8 گھنٹے اے سی چلانا ہے اس کے لیے بھی یہ مختلف قیمتوں میں دستیاب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میڈ ان پاکستان سولر ٹیکنالوجی پر کام شروع، قیمتوں میں کتنی کمی کا امکان ہے؟
مصطفیٰ آصف کا کہنا ہے کہ یہ انورٹر چارج ہونے میں کم وقت لیتا ہے اور کم بجلی خرچ کرتا ہے۔ اس کی قیمتیں 69 ہزار سے شروع ہو کر 5 لاکھ روپے تک ہیں اور اس کے علاوہ بھی ان کے پاس مزید پورٹ ایبل بیٹریز آرہی ہیں۔
یہ نا صرف بیٹریز ہیں بلکہ یہ انورٹر بھی ہے اس کے ساتھ آپ پورے گھر کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں۔













