سعودی عرب کے خطے جازان میں روایتی لباس کی زبان کی طرح اگلی نسل کو منتقلی

پیر 20 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کے خطے جازان میں روایتی لباس محض کپڑا یا دھاگہ نہیں بلکہ ایک زندہ یادگار ہے جو اس سرزمین اور اس کے باسیوں کی کہانی سناتا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے روایتی ملبوسات رنگوں، نقش و نگار اور ثقافتی جزئیات سے بھرپور ہیں، جو نہ صرف معاشرتی جڑوں کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ قومی ورثے اور شناخت کا اظہار بھی ہیں۔

جازان کے علاقے میں روایتی لباس ایک ثقافتی زبان کے طور پر نسل در نسل فخر اور وابستگی کا پیغام منتقل کرتا ہے۔

مردوں کے ملبوسات وقار کی علامت سمجھے جاتے ہیں، جن میں استعمال ہونے والے کپڑے مقامی موسم اور ماحول کے مطابق چُنے جاتے ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں موٹے کاٹن کے لباس سردی سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں، جب کہ ساحلی علاقوں میں ہلکے کپڑے گرمی اور نمی میں راحت دیتے ہیں۔

خواتین کا لباس حسن، رنگ اور علامتوں کا مجموعہ ہوتا ہے، جس کے ڈیزائن روزمرہ پہننے اور تہواروں کے مواقع کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔ ان کے ملبوسات میں قدرت کے رنگ جھلکتے ہیں۔ پہاڑوں کا سبز، سمندر کا نیلا اور ریت کا سنہری رنگ جو عورتوں کے اپنے ماحول سے گہرے تعلق کی عکاسی کرتے ہیں۔

جدید فیشن کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باوجود جازان کے لوگ آج بھی اپنے روایتی لباس کو روزمرہ زندگی اور سماجی تقریبات میں فخر کے ساتھ پہنتے ہیں۔

نوجوان ڈیزائنرز اور دستکار اب اس ثقافتی ورثے کو سعودی وژن 2030 کے مطابق جدید انداز میں زندہ کر رہے ہیں۔ وہ روایتی اور جدید طرز کے حسین امتزاج کے ذریعے جازان کے لباس کو ماضی اور حال کے درمیان ایک خوبصورت پل بنا رہے ہیں جو نہ صرف شناخت کا مظہر ہے بلکہ مستقبل کی سمت بھی متعین کررہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سانائے تاکائی چی: جاپان کی ’آئرن لیڈی‘ اور پہلی خاتون وزیراعظم کون ہیں؟

سندھ: کچے کے ڈاکوؤں کے ہتھیار ڈالنے کی پیشکش، نئی پالیسی ہے کیا؟

بنگلہ دیش میں پاکستان کے نئے تعینات ہائی کمشنر کی مشیر برائے خوراک سے ملاقات

ایران میں 5.35 شدت کا زلزلہ

’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل

ویڈیو

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟