جاپان کی حکمراں جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی رہنما سانائے تاکائی چی نے قیادت کا انتخاب جیت کر جاپان کی پہلی خاتون وزیراعظم بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ وہ آج شہنشاہ نرُوہیتو سے ملاقات کے بعد باضابطہ طور پر عہدہ سنبھالیں گی۔
64 سالہ تاکائی چی کا تعلق صوبہ نارا سے ہے۔ وہ سابق وزیراعظم شنزو آبے کی قریبی ساتھی اور ان کی پالیسی ’آبے نومکس‘ کی حامی ہیں۔
مزید پڑھیں: جاپان میں پارلیمنٹ کے انتخابات، سانائے تاکائچی ملک کی پہلی خاتون وزیرِاعظم منتخب
تاکائی چی کو جاپان کی ’آئرن لیڈی‘ کہا جاتا ہے۔ وہ ہم جنس شادی کی مخالفت، سخت امیگریشن پالیسی، اور مردوں کو شاہی جانشینی میں ترجیح دینے کی حامی ہیں۔ وہ چین کے حوالے سے سخت مؤقف رکھتی ہیں اور دفاعی طاقت بڑھانے پر زور دیتی ہیں۔
ان کی کامیابی سے جاپان میں قدامت پسند پالیسیوں کا تسلسل متوقع ہے، تاہم ماہرین کے مطابق انہیں معاشی بحران، چین و شمالی کوریا کے خطرات، اور پارٹی کی اندرونی کشمکش جیسے چیلنجز کا سامنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: جاپانی سفیر کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
اگر وہ اپنے سخت گیر مؤقف میں نرمی نہ لائیں تو انہیں جلد ہی عدم اعتماد کی تحریک کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔