وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کیٹ امتحانات پر ہر سال سوال اٹھتے ہیں۔ پی ایم ڈی سی نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ نصاب کو یکجا کرکے پیپر بنایا ہے۔ پہلی بار بہترین امتحان ہونے جا رہا ہے۔ اگر کوئی پرچہ آؤٹ ہوا تو صوبہ ذمہ دار ہو گا۔
مزید پڑھیں: ایم ڈی کیٹ 2025 کے لیے کتنے لاکھ امیدوار رجسٹرڈ ہوئے؟
ایم ڈی کیٹ سے متعلق پریس کانفرنس میں وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا کہ پی ایم ڈی سی سوالات کا بینک بنا دیا گیا ہے ۔ مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے یہ اقدام اٹھایاگیا۔ ہر صوبے کو 3، تین سوالنامے دیے گئے ہیں، صوبے کی مرضی ہے کون سا سوالنامہ دے۔ پیپر کو کنڈکٹ کرنا پی ایم ڈی سی کا کام نہیں۔
مصطفی کمال نے کہا کہ ملک میں 22 ہزار سیٹیں ہیں جبکہ ایک لاکھ 40 ہزار 2 سو طلبا نے اپلائی کیا ہے۔ صرف 22 ہزار طالب علموں کو داخلے دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:ایم ڈی کیٹ 2025 کب اور کہاں ہوگا؟ ٹیسٹ لینے والی جامعات اور فیسوں کی تفصیل جاری
ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈی کیٹ کی فیس 9 ہزار روپے ہے۔ ساڑھے 7 ہزار صوبوں کو دیا گیا ہے۔ پی ایم ڈی سی صرف 15 سو چارج کرتا ہے۔ امید ہے کہ صوبے پی ایم ڈی سی امتحانات میں طلبا کو بہترین سہولیات دیں گے۔














