پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے ذریعے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کردیا۔
ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت ہونے والے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اہم اجلاس کے بعد صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں حکومت تبدیل ہوگی یا نہیں؟ قمر زمان کائرہ نے بتا دیا
انہوں نے کہاکہ حکومت بنانے کے لیے ہمارے پاس نمبر پورے ہیں، نئے قائد ایوان کا اعلان چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم مسلم لیگ ن سے بھی اس حوالے سے بات کریں گے کہ وہ نئے قائد ایوان کے لیے ہمیں ووٹ دیں۔
قبل ازیں زرداری ہاؤس اسلام آباد میں چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں آزاد کشمیر کی قیادت نے ریاست کی تازہ صورت پر بریفنگ دی اور تبدیلی کو ضروری قرار دیا۔
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پی پی پی آزاد جموں و کشمیر پارلیمانی گروپ کا اجلاس۔@BBhuttoZardari pic.twitter.com/Oxwh5PCmvE
— PPP (@MediaCellPPP) October 25, 2025
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) قمر زمان کائرہ نے کہاکہ بلاول بھٹو کی زیرصدارت اجلاس میں آزاد کشمیر کی سیاسی صورت حال پر گفتگو ہوئی ہے، تاہم حتمی فیصلہ صدر مملکت آصف زرداری کریں گے۔
اس وقت آزاد کشمیر میں اتحادی حکومت قائم ہے۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا تعلق پی ٹی آئی فارورڈ بلاک سے ہے، جبکہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، مسلم کانفرنس اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہیں۔
کچھ روز قبل پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے حکومت سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا تھا تاہم ابھی تک لیگی وزرا نے اپنے استعفے جمع نہیں کرائے۔
2021 میں ہونے والے انتخابات کے بعد ریاست میں 3 وزیراعظم آ چکے ہیں۔ چوہدری انوارالحق سے قبل پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم سردار تنویر الیاس کو عدالت نے نااہل کردیا تھا، جبکہ اس سے پہلے سردار قیوم نیازی کو اپنی پارٹی نے وزارت عظمیٰ سے ہٹا دیا تھا۔
اب اگر حکومت کی تبدیلی کا فیصلہ ہوتا ہے کہ یہ پانچ سالہ مدت میں چوتھا وزیراعظم ہوگا۔ آزاد کشمیر میں آئندہ عام انتخابات جولائی 2026 میں متوقع ہیں۔
واضح رہے کہ 2006 کے بعد بننے والی اسمبلی میں بھی 5 سال کے دوران 4 وزیراعظم آئے تھے۔ محلاتی سازشوں میں آزاد کشمیر کے سیاستدانوں کا کوئی ثانی نہیں، ہر وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے خفیہ میٹنگز ہمیشہ جاری رہتی ہیں۔
2011 اور 2016 کے انتخابات کے بعد بننے والی حکومتوں نے آئینی مدت پوری کی۔ اس دوران بھی عدم اعتماد کی کوششیں ہوئیں جو کامیاب نہ ہو سکیں۔ 2011 کی اسمبلی میں اس وقت کے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہو چکی تھی لیکن سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے اپنی پارٹی کو اس سے الگ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے اسے ناکام بنا دیا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی میں نئے وزیراعظم کے لیے 4 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین، اسپیکر چوہدری لطیف اکبر، سیکریٹری جنرل پی پی پی راجا فیصل ممتاز راٹھور اور سینیئر رہنما سردار یعقوب شامل ہیں۔ سردار یعقوب اس سے قبل آزاد کشمیر کے صدر اور وزیراعظم رہ چکے ہیں۔
آزاد کشمیر کا ایوان 53 ارکان پر مشتمل ہے، اور حکومت بنانے کے لیے 27 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔
اس وقت ایوان میں پیپلزپارٹی کے ارکان کی تعداد 17 ہے، جبکہ بیرسٹر سلطان گروپ کے 6 ارکان بھی پی پی پی کی حمایت کریں گے۔
بیرسٹر سلطان نے 2015 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ 2021 کے انتخابات کے بعد وہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار تھے تاہم عمران خان نے انہیں صدر ریاست بنا دیا تھا، لیکن اس فیصلے سے وہ نالاں تھے۔
بعد ازاں آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہونے کے بعد ان کا گروپ بھی فارورڈ بلاک کا حصہ بن گیا تھا۔ وہ خود صدر ریاست کے عہدے پر موجود ہیں، جبکہ ان کا بیٹا یاسر سلطان ان کی نشست پر ہی منتخب ہونے کے بعد اس وقت اتحادی حکومت کا حصہ ہے۔














