امریکی پراسیکیوٹرز نے ایک سابق ایگزیکٹو پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سرکاری معاہدوں کے تحت سائبر انٹیلیجنس ٹولز تیار کرنے والی کمپنیوں کے تجارتی راز روس کو 13 لاکھ ڈالر میں فروخت کیے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی نژاد امریکی دفاعی ماہر ایشلے ٹیلس خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پر رکھنے کے الزام میں گرفتار
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ واشنگٹن میں دائر دستاویزات کے مطابق، پیٹر ولیمز نامی شخص نے اپریل 2022 سے جون 2025 کے دوران 2 نامعلوم کمپنیوں کے 8 تجارتی راز چرائے اور انہیں روس میں مقیم خریدار کو فروخت کرنے کی کوشش کی۔

دستاویزات میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ولیمز کس کمپنی میں کام کرتا تھا، تاہم برطانوی کاروباری ریکارڈز کے مطابق وہ اکتوبر 2024 سے 21 اگست 2025 تک ایل تھری ہیرس ٹرینچنٹ (L3Harris Trenchant) نامی کمپنی کا جنرل منیجر رہا، جو دفاعی کنٹریکٹر ایل تھری ہیرس کی ذیلی کمپنی ہے۔ یہ کمپنی قومی سلامتی کے مقاصد کے لیے ہیکنگ ٹولز تیار کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ انتظامیہ نے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل سے متعلق ہزاروں خفیہ دستاویزات جاری کر دیں
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ ولیمز نے فروخت سے 13 لاکھ ڈالر کمائے اور اس رقم سے واشنگٹن ڈی سی میں ایک گھر، گھڑیاں اور قیمتی زیورات خریدے۔ عدالت نے ان تمام اثاثوں کی ضبطی کی درخواست دی ہے۔

ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق ایل تھری ہیرس ٹرینچنٹ اس وقت ہیکنگ ٹولز کے افشا ہونے کے معاملے کی داخلی تحقیقات کر رہی ہے۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق پیٹر ولیمز کی فردِ جرم عائد کرنے اور ممکنہ پلی بارگین کی سماعت 29 اکتوبر کو مقرر کی گئی ہے۔














