پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے نمبر پورے کرنے کے لیے جوڑ توڑ شروع کردیا ہے۔
آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 27 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے، جبکہ قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 17 ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آپ غیرمشروط پیپلز پارٹی میں شامل ہوں: آصف زرداری کا بیرسٹر سلطان گروپ کو پیغام
وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے انتہائی قریبی ذرائع نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ اگر پیپلز پارٹی 27 ارکان کی حمایت شو کر دیتی ہے تو وزیراعظم تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کے بجائے پہلے ہی مستعفی ہو جائیں گے۔
آج پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر امور کی انچارج فریال تالپور کی صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود سے ملاقات طے ہے، جس کے بعد بیرسٹر سلطان کے گروپ سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی پیپلز پارٹی میں شامل ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی منظوری دی تھی۔
ابھی تک نئے قائد ایوان کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا، تاہم صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین یا اسپیکر چوہدری لطیف اکبر میں سے کسی ایک کے نام قرعہ نکلنے کا امکان ہے۔
نئے قائد ایوان کے نام کی منظوری صدر مملکت آصف زرداری دیں گے، جس کے بعد چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو منگل کو نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن نے اعلان کیا ہے کہ ہم آزاد کشمیر میں کسی حکومتی تبدیلی کے عمل کا حصہ نہیں بنیں گے، بلکہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کا اعلان، نیا وزیراعظم کون ہوگا؟
اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی انوارالحق کی کابینہ کا حصہ ہیں، جبکہ وزیراعظم کا تعلق پی ٹی آئی فارورڈ بلاک سے ہے۔














