اردو کے ادبی اور فکری ورثے کو اجاگر کرنے کے لیے ڈھاکہ یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے زیر اہتمام ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے متعدد نامور اسکالرز شرکت کریں گے۔
یہ چوتھی بین الاقوامی کانفرنس ہے جس کا عنوان ’قومی بیداری میں اقبال اور نذر الاسلام کا کردار‘ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام علامہ اقبال کے نام پر رکھنے کا مطالبہ
2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس 9 اور 10 نومبر کو ڈھاکہ یونیورسٹی، بنگلہ دیش کے سینیٹ بھون میں منعقد ہو گی جس کے منتظمین شعبہ اردو، ڈھاکہ یونیورسٹی اور بنگلہ دیش انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک تھاٹ ہیں۔
کانفرنس کے کنوینر پروفیسر ڈاکٹر محمد غلام ربانی، شعبۂ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی ہوں گے۔
مقالہ جات کی زبانیں
کانفرنس ملٹی لنگول ہو گی جس میں اردو، بنگلہ، انگریزی، فارسی اور عربی میں مقالات پیش کیے جائیں گے۔
عالمی مشاعرہ
9 نومبر کو شام 4 بجے ایک عالمی مشاعرہ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
پاکستانی اسکالرز کی بھرپور شرکت
اس تاریخی کانفرنس میں شرکت کرنے والے متعدد اسکالرز کا تعلق پاکستان سے ہے جو دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور فکری روابط کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: علامہ اقبال اور شاہ عبد العزیز: ایک فکری رشتہ جو تاریخ نے سنوارا
انہیں ڈھاکہ یونیورسٹی کی جانب سے باقاعدہ دعوت نامہ جاری کیا گیا ہے اور ان کی شرکت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ علامہ اقبال کا پیغام کس طرح مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی و دیگر اسکالرز کے لیے تحریک کا باعث ہے۔
میزبان شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی نے بین الاقوامی اسکالرز کے لیے ہمہ وقت رابطہ اور رہنمائی کے انتظامات کیے ہیں۔
کانفرنس کے کنوینر پروفیسر ڈاکٹر محمد غلام ربانی خود شرکا کی رہنمائی اور سہولت کاری کی نگرانی کر رہے ہین۔
مزید پڑھیں: معروف شاعر انور مسعود کی زبانی علامہ اقبال کے دلچسپ واقعات
کانفرنس میں منظور شدہ مقالہ جات کو جمع کروانے کی حتمی تاریخ 31 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔














