بھارت میں ایک 21 سالہ فرانزک سائنس کی طالبہ نے اپنے 32 سالہ لِو اِن پارٹنر کو قتل کر کے اسے حادثاتی موت ظاہر کرنے کا منصوبہ بنایا، مگر وہ منصوبہ کامیاب نہ ہوسکا۔
پولیس کے مطابق امرِتا چوہان نے اپنے سابق بوائے فرینڈ سمت کشیپ (27) اور دوست سندیپ کمار (29) کے ساتھ مل کر رام کشور مینا کو گلا گھونٹ کر قتل کیا۔ بعد ازاں لاش پر تیل، گھی اور شراب ڈال کر آگ لگا دی تاکہ واقعہ گیس سلنڈر دھماکے کا لگے۔
ابتدائی تفتیش میں یہ ایک حادثاتی آگ معلوم ہوئی، مگر فرانزک ماہرین نے جلنے کے نشانات میں بے ضابطگیاں دیکھ کر شک ظاہر کیا۔
یہ بھی پڑھیے محبت، بلیک میلنگ اور قتل، خوفناک واردات کی تفصیل سامنے آگئی
مزید تفتیش کے دوران پولیس نے قریب کے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کیں، جن میں 2 نقاب پوش افراد کو عمارت میں داخل ہوتے اور کچھ دیر بعد آگ لگنے سے قبل جاتے دیکھا گیا۔
فرانزک علم، مگر جرم کا راز اسی نے کھولا
پولیس کے مطابق امرتا نے اپنے فرانزک علم اور کرائم ویب سیریز سے متاثر ہو کر یہ منصوبہ بنایا تھا۔ اس نے سوچا کہ آگ میں تمام شواہد جل جائیں گے، مگر فرانزک تجزیہ کاروں نے جلنے کے پیٹرن سے سمجھ لیا کہ معاملہ کچھ اور ہے۔
پولیس افسر رویندرا یادو کے مطابق ’یہ قتل ایک ’پرفیکٹ پلان‘ کے تحت کیا گیا تھا، مگر دہلی پولیس نے اسے سائنس اور تفتیش کے ذریعے ’پرفیکٹ انداز میں‘ حل کیا۔‘
یہ بھی پڑھیے چکوال میں قتل کی سنسنی خیز واردات: 8 ماہ قبل تالاب سے ملنے والے انسانی اعضا قبر سے غائب
مزید تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ مقتول رام کشور مینا نے امرِتا کی ذاتی تصاویر اور ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے سے انکار کیا تھا، جس پر جھگڑا بڑھ کر قتل تک جا پہنچا۔
قتل کی رات کا منظر
پولیس کے مطابق 5 اور 6 اکتوبر کی درمیانی شب تینوں ملزمان مینا کے فلیٹ پہنچے۔ سندپ اور سمت نے اسے گلا گھونٹ کر مار ڈالا، جب کہ امرتا نے لاش پر تیل، گھی اور شراب ڈالی۔ سمت نے، جو ایک ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ہے، سلنڈر کا والو کھولا اور آگ لگا دی۔ انہوں نے فلیٹ کو اندر سے بند کیا اور لوہے کی جالی میں سوراخ کر کے ہاتھ باہر نکال کر تالا لگایا تاکہ واقعہ حادثہ لگے۔ کچھ دیر بعد سلنڈر پھٹ گیا اور فلیٹ میں آگ بھڑک اٹھی۔
جرم بے نقاب کیسے ہوا؟
سی سی ٹی وی، موبائل لوکیشن، کال ڈیٹا اور دیگر ڈیجیٹل شواہد سے پولیس کو سارا منظر واضح ہو گیا۔ امرِتا کو 18 اکتوبر کو مرادآباد سے گرفتار کیا گیا، جب کہ سمت کو 21 اکتوبر اور سندیپ کو 2 دن بعد پکڑا گیا۔ پولیس نے مینا کی ہارڈ ڈرائیو، لیپ ٹاپ اور دیگر سامان برآمد کر لیا۔ اس کیس میں مرکزی کردار امرتا نے دورانِ تفتیش اعترافِ جرم کر لیا ہے۔
تفتیشی افسران کے مطابق یہ مقدمہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایک فرانزک دماغ نے جرم کا منصوبہ بنایا، مگر جرم کا راز بھی فرانزک سائنس ہی نے فاش کیا۔














