ہتھیار اٹھانے والی جماعت سیاسی یا مذہبی نہیں رہتی، مریم نواز ٹی ایل پی کے خلاف کھل کر بول پڑیں

بدھ 29 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت اتحاد بین المسلمین کمیٹی کا غیر معمولی اجلاس ہوا، جس میں تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے شرکت کی،وزیراعلیٰ کی خصوصی درخواست پر تنظیم المدارس اہلِ سنت پاکستان کے سربراہ مفتی منیب الرحمان بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: اب امام مسجد کو ماہانہ وظیفہ دیا جائےگا: پنجاب حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا

مریم نواز شریف نے علماء و مشائخ کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے احکامات اور نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے والے جید علماء امتِ مسلمہ کا ضمیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین کا صحیح راستہ دکھانے والے علماء قوم کا فخر ہیں، اور حکومت ان کی رہنمائی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

علما کی حکومتِ پنجاب کے اصولی موقف کی بھرپور تائید

اجلاس میں تمام مکاتبِ فکر کے علماء کرام نے حکومتِ پنجاب کے امن و اتحاد کے اصولی موقف کی بھرپور حمایت کی اور قیامِ امن کے لیےحکومت کی کاوشوں کی تائید کی.

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیل ہونے والی مساجد کا انتظام تنظیم المدارس اہلِ سنت کے سپرد کیا جائے گا، جبکہ بے گناہ ثابت ہونے والے افراد کی فوری رہائی کا حکم دیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ بے گناہ افراد کو باعزت طریقے سے گھر پہنچایا جائے۔

ائمہ کرام کے لیے 25 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ

اجلاس میں مساجد کے آئمہ کرام کے لیے 25 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ آئمہ کرام کے لیے 15 ہزار کی بجائے 25 ہزار روپے وظیفہ مقرر کیا جائے تاکہ وہ عوام کے چندے پر انحصار نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز سے امریکی قونصل جنرل کی ملاقات، سرمایہ کاری و دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاسی مقاصد کے لیے کچھ جماعتوں کو بنایا گیا، سیاست یا مذہب کی آڑ میں املاک جلانا ناقابلِ قبول ہے، کوئی بھی مذہب دوسروں پر بلاجواز حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔ حکومت چاہتی ہے کہ گھر سے نکلنے والے کسی شہری کو مشکل پیش نہ آئے۔

مریم نواز شریف کا خطاب

مریم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاست، عوام اور حکومت سب علماء کرام کو رہنما مانتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اللہ اور نبی کریم ﷺ کو ماننے والوں کو سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، یہ احساس ہی تکلیف دہ ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ شرپسند عناصر نے جماعتوں کو نقصان پہنچانے کے لیے سازشیں کیں اور فساد کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں میں نیک اور پرامن لوگ موجود ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ املاک کو نقصان پہنچانے اور بے گناہوں کی جان لینے والے کون ہیں؟انہوں نے کہا کہ روزگار اور ضروریاتِ زندگی کے لیے نکلنے والوں کا راستہ روکنا اور کاروبار بند کر دینا دین کے اصولوں کے خلاف ہے۔

تحریک لبیک اور پی ٹی آئی دونوں پر تنقید

مریم نواز شریف نے کہا کہ تحریک لبیک اور پی ٹی آئی دونوں نے اپنے اپنے نعروں کو تشدد کا ذریعہ بنایا، ایک نے مذہب کے نام پر، دوسری نے سیاست کے نام پر، انہوں نے کہا کہ جو سیاسی یا مذہبی جماعت ہتھیار اٹھاتی ہے، وہ جماعت نہیں رہتی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سیاست سب نے برداشت کی، لیکن جب ریاست کے خلاف اسلحہ اٹھایا گیا تو کارروائی ناگزیر ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں بیٹھا شخص جھوٹے دعوے اور غلط اعداد و شمار پھیلا رہا ہے کہ سینکڑوں لوگ جاں بحق ہوئے، مگر اگر یہ سچ ہوتا تو لاشیں کہاں ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ریڈ کے دوران ایسا جدید اسلحہ برآمد ہوا جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس بھی نہیں ہوتا۔ یہ اسلحہ پولیس پر استعمال کے لیے تیار رکھا گیا تھا۔

شدت پسندی اور فساد کے خلاف دوٹوک پیغام

وزیراعلیٰ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے راستے سے پتھر ہٹانے کا حکم دیا، مگر یہاں مذہب کے نام پر سڑکیں بند کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ عشقِ رسول ﷺ کے نام پر تشدد کرنا، پولیس پر حملے کرنا اور عوامی املاک کو جلانا دین کے منافی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفائی اور ٹرانسپورٹ کے منصوبوں کی گاڑیاں عوام کے خون پسینے کی کمائی سے خریدی گئیں، ان کو جلانے سے عوام ہی کا نقصان ہوا۔

فلسطین کے نام پر انتشار پھیلانے والوں پر تنقید

مریم نواز شریف نے کہا کہ غزہ کے مسلمانوں پر قیامت گزر رہی تھی اور دنیا دعا کر رہی تھی، مگر یہاں اسلام آباد پر چڑھائی کا اعلان کیا جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شرپسند جماعتوں کے منہ سے فلسطین کے حق میں ایک لفظ نہیں نکلا، بلکہ پولیس کے خلاف حملوں کی بات کی گئی۔

علماء سے اپیل اور اصلاح کی درخواست

وزیراعلیٰ نے علماء کرام سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کی کہ وہ عوام کو درست سمت میں رہنمائی فراہم کریں۔

انہوں نے کہا کہ عام لوگ جھانسے میں آ جاتے ہیں، انہیں صحیح راستے پر لانا علماء کا فریضہ ہے، اگر ہم نے اب بھی فتنہ اور فساد کو نہ روکا تو یہ آگ ہر گھر تک پہنچے گی۔

علما کے خیالات

مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ موجودہ حالات امن و سلامتی کا تقاضہ کرتے ہیں، اور کسی کو بھی قانون شکنی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ شرپسندوں کو ریلیف نہیں ملنا چاہیے، اور ہارڈ اسٹیٹ کا تاثر قائم کرنا ضروری ہے۔

صاحبزادہ اسد عبید نے کہا کہ پاکستان ہم نے بنایا، اس کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔

ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ حکومت کے صفائی اور ٹرانسپورٹ منصوبے عوامی فلاح کی علامت ہیں، اور سی سی ڈی کی کارروائیاں مائیں، بہنیں اور بیٹیاں دعاؤں کے ساتھ دیکھتی ہیں۔

اجلاس کے اختتام پر مفتی منیب الرحمان نے ملک و قوم کی سلامتی، اتحاد اور خیروبَرکت کے لیے دعا کرائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

کے پی میں گورنر راج کا معاملہ زیرغور نہیں، عمران خان میثاق معیشت کی طرف آئیں، رانا ثنااللہ

دانت سفید کرنے کے غیر مستند علاج کیا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟

گیس کمپنیوں نے قیمتوں میں بڑا اضافہ مانگ لیا، اوگرا میں درخواستیں جمع کروا دیں

’پاکستان آنے کے لیے ترس رہا ہوں‘، انیل کپور کی ویڈیو دوبارہ وائرل

ایک ہی بال پر چھکا بھی اور وکٹ بھی، یہ عجیب واقعہ کیسے ہوا؟

ویڈیو

پاک افغان مذاکرات ناکام، خواجہ آصف نے طالبان کو وارننگ دے دی

بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے بڑھتے مسائل، پاکستان کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے؟

گول گپے، جو فاسٹ فوڈ کے دور میں بھی مقبول ہیں

کالم / تجزیہ

اگر  خوبرو ’دیئیلا‘ پاکستان میں آ جائے تو؟

کیا افغانستان دوست ہے؟

پاک افغان مذاکرات کی ناکامی، افغان طالبان کو فیل کرے گی