پاکستان تحریک انصاف کے بانی چئیرمین عمران خان کی جانب سے نئے وزیراعلی سہیل آفریدی کو کابینہ اپنی مرضی سے تشکیل دینے کی ہدایت کے باوجود ابھی تک کابینہ کی تشکیل نہیں ہوپائی۔ اس تاخیر کو کل ہونے والے سینٹ الیکشن سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں کابینہ کی تشکیل، عمران خان نے سہیل آفریدی کو اہم پیغام پہنچا دیا
پی ٹی آئی کے ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ سہیل آفریدی نے کابینہ کے لیے ناموں پر تفصیلی مشاورت کے بعد فہرست تیار کی ہے جبکہ ان کی کوشش تھی کہ عمران خان سے ملاقات کرکے منظوری لی جائے تاہم عدالتی احکامات کے باوجود وہ ملاقات نہ ہو سکی۔
اس کے بعد عمران خان نے اپنے اہل خانہ کے ذریعے سہیل آفریدی کو پیغام میں کابینہ بنانے کی ہدایت کی اور اپنی مرضی سے چھوٹی ٹیم بنانے کا کہا لیکن اس کے باوجود سہیل آفریدی نے اب تک کابینہ کا اعلان نہیں کیا ہے۔
کابینہ تاخیر کا شکار کیوں؟
پشاور میں بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے شکوہ کیا کہ عدالتی احکامات کے باجود انہیں عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کا اعلان جلد ہوجائے گا اور سب کو پتا چل جائے گا کہ کابینہ میں کون کون شامل ہے۔
سہیل آفریدی نے حلف اٹھانے کے بعد ہی کہہ دیا تھا کہ وہ کابینہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی تشکیل دیں گے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے عدالت سے بھی رجوع کیا لیکن ان کے مطابق عدالتی حکم کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی جو کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کی بڑی وجہ ہے۔
تاہم گزشتہ روز عمران خان نے کابینہ تشکیل دینے کی اجازت دے دی مگر اب تک اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیے: عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی کارروائی، سہیل آفریدی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط
پی ٹی آئی کے باخبر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سہیل آفریدی 2 مرحلوں میں کابینہ بنائیں گے۔ پہلے مرحلے میں 8 ارکان حلف اٹھائیں گے جبکہ باقی ارکان دوسرے مرحلے میں شامل کیے جائیں گے۔
تاخیر کی ایک اور ممکنہ وجہ
ذرائع کے مطابق کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کی ایک وجہ سینیٹ کی خالی نشست پر ہونے والا الیکشن بھی ہے جو کل (جمعرات) کو منعقد ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نام فائنل ہو چکے ہیں اور سہیل آفریدی کسی بھی وقت اعلان کر سکتے ہیں۔
پہلے مرحلے میں کون شامل ہوگا؟
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق سہیل آفریدی کی نامزدگی کے بعد پارٹی رہنماؤں اور قریبی ساتھیوں کی جانب سے کابینہ کے لیے مختلف نام تجویز کیے جا رہے ہیں اور ہر ایک کی کوشش ہے کہ اپنے لوگوں کو شامل کرایا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سہیل آفریدی کی کابینہ میں زیادہ تر وہی لوگ شامل ہوں گے جو سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ساتھ تھے جبکہ قبائلی اضلاع سے چند نئے چہرے شامل کیے جانے کے امکانات بھی ہیں۔
نوجوان قیادت (یوتھ) سے بھی مشیر اور معاونین خصوصی شامل کیے جا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایک حوالدار 3 ججوں کے احکامات ردی کی ٹوکری میں پھینک دیتا ہے، سہیل آفریدی
ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں 8 ارکان حلف اٹھائیں گے جن میں ممکنہ طور پر مینا خان آفریدی، فضل شکور، عمر ایوب کے بھائی ارشد ایوب، عدنان قادری، افتاب عالم اور مزمل اسلم کے نام شامل ہیں۔
ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ مبینہ کرپشن کی بنیاد پر علی امین گنڈاپور کی جانب سے نکالے گئے شکیل خان کا نام بھی ان 8 ممکنہ اراکین میں شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 نام فائنل ہیں تاہم آخری لمحات میں رد و بدل کا امکان بھی موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا سزا یافتہ قیدی سے ملاقات پر اصرار آئین کی خلاف ورزی اور بلیک میلنگ قرار
کابینہ میں بیرسٹر سیف کی شمولیت کے حوالے سے بھی ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق سہیل آفریدی چاہتے ہیں کہ ان کی شمولیت عمران خان کی ہدایت کے مطابق ہو۔













