چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر افغانستان نے پاکستان پر حملہ کیا تو ان کی جماعت پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوگی، پاکستان کو دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر سے سوال کیا گیا کہ افغانستان سے کشیدگی کے دوران ان کی جماعت کس کے ساتھ کھڑی ہے؟ جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان کو دفاع کا حق حاصل ہے اور پاکستان اپنا دفاع کر بھی سکتا ہے، پاکستان کے ہر انچ کا دفاع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی، 25 خوارج ہلاک، 5 جوان شہید
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک پاکستان پر براہِ راست حملہ کرتا ہے یا وہ پراکسی وار کے ذریعے پاکستان کے خلاف محاذ کھڑا کرے گا تو کوئی دو رائے نہیں کہ تمام پاکستانیوں کی طرح پی ٹی آئی بھی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہی کھڑی رہے گی۔ اگر افغانستان کے ساتھ بھی کوئی ایسی صورتحال ہوئی تو ہم پاکستان کے ساتھ ہی کھڑے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تو امن میں رہنا پڑتا ہے، میں یہ کہوں گا کہ پاکستان بھی اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پُرامن رہے۔ افغانستان کی صورتحال کشیدہ ہے، شاید افغانستان میں طالبان کی پورے ملک میں رِٹ اور کنٹرول نہیں ہے۔ اگر افغانستان کے ساتھ امن مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو پاکستان دوبارہ کوشش کرے کہ مذاکرات کے ذریعے ہی کوئی حل نکل آئے۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی تو کابینہ کی تشکیل کیسے ہوگی؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا
انہوں نے کہا کہ پاکستان دوست ممالک کے ذریعے افغان طالبان پر دباؤ ڈالے، تاہم اگر طالبان پاکستان پر حملہ کرتے ہیں تو پاکستان کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت دفاع کا حق حاصل ہے، لیکن دونوں پڑوسی ممالک کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو حل کریں۔
پی ٹی آئی میں اختلافات کے حوالے سے سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت ہے کہ پارٹی معاملات کا پرنٹ یا الیکٹرانک میڈیا پر ذکر نہ کریں۔ بلال اعجاز اور احمد چٹھہ کی پی ٹی آئی کے لیے بہت قربانیاں ہیں، ان دونوں کو شاید عالیہ حمزہ نے عہدوں سے ہٹایا ہے۔














