قطر کے وزیراعظم و وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کو جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں نہ صرف افسوسناک بلکہ دل دہلا دینے والی ہیں، اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خطے میں تمام سرخ لکیریں پار کی جا چکی ہیں۔
نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز کی ایک تقریب سے خطاب میں قطری وزیراعظم نے کہاکہ حالیہ اسرائیلی حملوں نے قطر سمیت پوری عالمی برادری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 100 سے زیادہ فلسطینی شہید
ان کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں رہائشی آبادی، تعلیمی اداروں اور حتیٰ کہ سفارتی دفاتر کو بھی نشانہ بنایا ہے، جو انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
شیخ محمد نے مزید کہاکہ یہ حملے دراصل امریکا کے لیے بھی ایک پیغام ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ میں اب تمام سرخ لکیریں عبور ہو چکی ہیں۔
ان کے بقول حماس کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں اقتدار چھوڑنے کے لیے تیار ہیں، تاکہ خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکے۔
انہوں نے واضح کیاکہ اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جنگ بندی کی روح کے منافی ہیں، اور غزہ میں رونما ہونے والے واقعات نے قطر کو شدید مایوسی اور صدمے سے دوچار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر اور دیگر ثالث ممالک مسلسل سرگرم ہیں تاکہ جنگ بندی کو برقرار رکھا جا سکے، اور دونوں فریقوں کو اس معاہدے کی پاسداری پر آمادہ کیا جا سکے۔
قطری وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ان کا ملک جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی تمام تر توجہ اور کوششیں جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں صرف ایک دن میں غزہ میں 46 بچوں اور 20 خواتین سمیت 104 فلسطینی شہید ہو گئے۔
مزید پڑھیں: غزہ: ملبہ بنے گھروں اور بارود بھری گلیوں کی سمت شہریوں کی واپسی جاری
اسرائیلی جارحیت کے بعد عالمی سطح پر بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
جرمنی کے وزیرِ خارجہ جوہین ویڈیفل نے غزہ پر اسرائیلی حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے تحمل اختیار کرنے اور مزید خون ریزی سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔














