فیلڈ مارشل و چیف آف آرمی اسٹاف سید عاصم منیر نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک بشمول افغانستان کے ساتھ امن چاہتا ہے لیکن افغان سرزمین سے پاکستان پر دہشتگرد حملوں کی اجازت نہیں دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: استنبول مذاکرات میں پیشرفت نہ ہو سکی، دہشتگردوں کی سرپرستی منظور نہیں، پاکستان نے افغان طالبان پر واضح کردیا
جمعرات کو پشاور کے دورے کے موقعے پر قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات کے دوران فیلڈ مارشل نے بتایا کہ پاکستان نے گزشتہ چند سالوں میں تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے افغان حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے متعدد سفارتی اور اقتصادی اقدامات کیے مگر افغان طالبان نے بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد گروپوں فتنہ الخوارج اور فتنہ ہندوستان کو ہر ممکن مدد فراہم کی۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے افغان طالبان کے ساتھ حالیہ تنازعے کے موقعے پر قبائلی عوام کی پاک فوج کے لیے بے لوث حمایت کو سراہا اور خیبر پختونخوا کے بہادر عوام کی دہشتگردی کے خلاف قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
قبائلی سرداروں نے بھی دہشتگردی اور افغان طالبان کے خلاف مسلح افواج کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
مزید پڑھیے: پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا دوسرا مرحلہ کس قدر اہم؟
فیلڈ مارشل نے قبائلی سرداروں کو یقین دلایا کہ خاص طور پر خیبر پختونخوا سے دہشتگرد اور ان کے سہولت کاروں کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔
قبائلی سرداروں نے آرمی چیف کی کھلی بات چیت کو سراہا اور پاکستان میں امن قائم رکھنے کے لیے اپنی مکمل وابستگی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی کہا کہ فتنہ الخوارج کا متعصب نظریہ قبائلی عوام میں قبول نہیں۔
مزید پڑھیں: اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کے لیے افغانستان کا استعمال کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان
دورے پر پہنچنے پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا استقبال کور کمانڈر پشاور نے کیا۔ بعد ازاں انہوں ہیڈ کوارٹرز 11 کور میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال، آپریشنل تیاریوں اور دہشتگردی کے خلاف جاری اقدامات کی تفصیلی بریفنگ لی۔













