اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ 27ویں آئینی ترمیم کو کسی صورت منظور نہیں ہونے دیں گے کیونکہ ان کے مطابق اس کے اثرات ملک کی آئینی اور سیاسی بنیادوں کے لیے خطرناک ہوں گے۔
اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی کی قیادت میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ اجلاس طلب کرنے کا مقصد ملک میں آئینی اور سیاسی خدشات کو اجاگر کرنا تھا۔
میاں نواز شریف صاحب کچھ سال پہلے ووٹ کو عزت دینے کے لیے روڈوں پر تھے ان کا ایک نعرہ تھا ووٹ کو عزت دو۔ میاں صاحب وہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کدھر گیا۔؟ 8 فروری کو اپکو اصولی فیصلہ کرنا چاہیے تھا کہ اس حکومت کا حصہ نہیں بننا چاہتے وہ آپ نے نہیں کیا یہ جو آپ کو منتوں ترلوں ، پاؤں… pic.twitter.com/gIpt4la5DR
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) November 4, 2025
اسد قیصر نے الزام لگایا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ایک پنڈورا باکس کھولا گیا ہے اور بلاول بھٹو زرداری کے حالیہ ٹوئٹ سے تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کا کردار محض عوام کو دکھانے کے لیے ہے جبکہ فیصلہ پہلے ہی طے پا چکا ہے۔
انہوں نے پی پی پی کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے آئین کی بنیاد رکھی، اور بینظیر بھٹو نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دی، مگر آج کی پیپلز پارٹی جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اسد قیصر نے میاں نواز شریف پر بھی طنز کیاکہ وہ ووٹ کو عزت دینے کے دعوؤں میں کہاں ہیں۔
ملک میں جبر کا نظام نافذ ہو چکا ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
اس موقع پر سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہو چکا ہے اور شہریوں کو آئینی حقوق حاصل نہیں ہو رہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کے ٹوئٹ اور آئینی ترامیم پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ نئی عدالتوں اور ججوں کی ٹرانسفر کے نظام سے انصاف متاثر ہو سکتا ہے۔
مصطفی نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی تقرری اور صوبوں کے اختیارات میں تبدیلی کے ذریعے حکومت اپنی مرضی نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے اعلان کیاکہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اس ترمیم کو منظور نہیں ہونے دے گی اور میڈیا، سول سوسائٹی اور دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر اس کے خلاف عوامی آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
نواز شریف آئینی ترمیم پر اپنا مؤقف واضح کریں، زبیر عمر
سابق گورنر سندھ زبیر عمر نے میاں نواز شریف سے درخواست کی کہ وہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم پر مؤقف واضح کریں اور اپنے قریبی حلقوں کو اس اقدام سے روکیں۔
مزید پڑھیں: کیا 27ویں ترمیم کے ذریعے 18ویں ترمیم واپس ہونے جا رہی ہے؟
انہوں نے وفاقی وزرا کی حالیہ پریس کانفرنسز پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس میں عوامی مسائل جیسے مہنگائی، بیروزگاری اور غربت پر بات نہیں ہوئی۔













