سوڈان کے وسطی صوبے کردفان کے اہم شہر العبید میں ایک جنازے پر حملے کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے انسانی امور کے دفتر نے بدھ کے روز اس واقعے کی تصدیق کی۔
🇸🇩 Over 36,000 Sudanese civilians have fled towns and villages in the Kordofan region east of Darfur, the United Nations said, just over a week after paramilitary forces overran the city of El-Fasher.
➡️ https://t.co/wcuNUq7tBB pic.twitter.com/8XlQckh0rV— AFP News Agency (@AFP) November 3, 2025
بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حملہ کب ہوا یا اس کے پیچھے کون ملوث تھا، تاہم واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز مبینہ طور پر شہر پر حملے کی تیاری کر رہی تھیں، جبکہ حکومتی فوج بھی انہیں روکنے کے لیے شہر کے اطراف میں جمع ہو رہی تھی۔
اقوامِ متحدہ کے دفتر نے کہا کہ کردفان خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال مسلسل خراب ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
رپورٹس کے مطابق کردفان کے تینوں صوبے، شمالی، مغربی اور جنوبی، حالیہ ہفتوں میں سوڈانی فوج اور آر ایس ایف ملیشیا کے درمیان شدید جھڑپوں کی لپیٹ میں ہیں۔
اسی دوران، 26 اکتوبر کو آر ایس ایف نے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضہ کر لیا، جہاں مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق شہریوں کے قتلِ عام کے واقعات پیش آئے۔
مزید پڑھیں: سوڈان: صدارتی محل بالآخر باغیوں سے آزاد کرالیا گیا
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ قبضہ سوڈان کے جغرافیائی تقسیم کو مضبوط کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اپریل 2023 سے سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان خانہ جنگی جاری ہے، جس میں ہزاروں افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، اور ملک دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک کا شکار ہے۔














