سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی میں انکشاف ہوا ہے کہ آن لائن ہیکرز نے متعدد سینیٹرز سے لاکھوں روپے فراڈ کے ذریعے ہتھیائے۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ ایک منظم گروہ فون کالز اور واٹس ایپ ہیکنگ کے ذریعے اراکینِ پارلیمنٹ کو نشانہ بنا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: جی میل صارفین کے لیے انتباہ: 18 کروڑ سے زائد پاس ورڈز ہیکرز کے ہاتھ لگ گئے
متاثرین میں سینیٹر فلک ناز چترالی، عرفان صدیقی، قادر مندوخیل اور دلاور خان شامل ہیں۔ ہیکرز نے دلاور خان سے ساڑھے 8 لاکھ، جبکہ فلک ناز چترالی سے 2 قسطوں میں 5 لاکھ روپے فراڈ کیے۔
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کا واٹس ایپ ہیک کرکے جاننے والوں سے ان کے نام پر رقوم منگوائی گئیں، لیکن 2 سال گزرنے کے باوجود کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
مزید پڑھیں: روس کی سرکاری ایئر لائن نے سائبر حملے کے بعد درجنوں پروازیں منسوخ کر دیں
کمیٹی نے وزارتِ داخلہ اور ایف آئی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اراکینِ پارلیمنٹ محفوظ نہیں تو عام شہریوں کا ڈیٹا کس قدر غیر محفوظ ہے، اس کا اندازہ آسانی سے لگایا جا سکتا ہے۔














