بھارتی ریاست بہار میں پہلے مرحلے کے انتخابات کے دوران ووٹرز کا جوش و خروش دیکھنے میں آیا، اور ریکارڈ ٹرن آؤٹ رہا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے کے الیکشن کے لیے ووٹر ٹرن آؤٹ کا تناسب 64.66 فیصد ریکارڈ کیا گیا، جو ریاست کی تاریخ میں کسی بھی اسمبلی انتخابات میں سب سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: بہار الیکشن: مودی کو سخت مقابلے کا سامنا، عوام بے روزگاری اور ووٹر فہرستوں پر سراپا احتجاج
اس سے قبل 2000 کے اسمبلی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ 62.57 فیصد ریکارڈ ہوا تھا، جبکہ لوک سبھا انتخابات میں بہار کی سب سے زیادہ حاضری 1998 میں 64.6 فیصد تھی۔
چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے ووٹ ڈالنے والے شہریوں اور انتخابی عملے کی محنت کو سراہا۔
ووٹر ٹرن آؤٹ میں یہ اضافہ اس لیے بھی قابلِ توجہ ہے کیونکہ ریاست میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی جانچ پڑتال کے دوران 47 لاکھ نام حذف کردیے گئے تھے۔اس سے ووٹر بیس 7.89 کروڑ سے کم ہو کر 7.42 کروڑ رہ گیا، جس سے تناسب کے اعتبار سے ٹرن آؤٹ زیادہ دکھائی دے رہا ہے۔
پہلے مرحلے میں صرف 121 نشستوں کے لیے پولنگ ہوئی، جبکہ باقی 122 نشستوں پر 11 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور نتائج کا اعلان 14 نومبر کو کیا جائےگا۔
سیاسی مبصرین کے مطابق زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ ہمیشہ حکومتی مخالفت کا مظہر نہیں ہوتا۔
گزشتہ انتخابات میں بھی بہار میں مختلف مرحلوں کے دوران ووٹر ٹرن آؤٹ میں اضافہ ہوا لیکن حکومت میں تبدیلی نہیں ہوئی۔
مزید پڑھیں: بھارتی ریاست بہار میں اسمبلی انتخابات کا آغاز، پہلے مرحلے میں 28 فیصد ووٹنگ مکمل
پہلے مرحلے میں اہم سیاسی شخصیات میں مہاگٹھ بندھن کے رہنما تیجسوی یادو شامل تھے، جنہوں نے اپنے خاندانی حلقے راگھوپور سے انتخاب لڑا۔
گذشتہ 2020 کے انتخابات میں راشٹریہ جنتا دل سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھری تھی جس نے 75 نشستیں حاصل کیں۔














