وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ حکومت 27ویں آئینی ترمیم کو پاس کروانے کے لیے جلدی میں نہیں ہے اور اس معاملے پر گزشتہ 2 ہفتوں سے میڈیا میں بات ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم: چیف آف ڈیفنس فورسز کا نیا عہدہ، وفاقی آئینی عدالت اور تاحیات رینک کے انتظامات
وزیردفاع نے بتایا کہ آئینی ترمیم کی منظوری آج کابینہ نے دے دی ہے جس کے بعد اسے قائمہ کمیٹی کو ریفر کیا گیا ہے اور ممکن ہے کہ کل پارلیمنٹ میں اس پر بحث بھی ہو۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس ترمیم کے حوالے سے اپنے تمام اتحادی جماعتوں، جن میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق شامل ہیں، کے ساتھ مشاورت کی ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی تمام اتحادی جماعتوں کے ساتھ باقاعدہ مشاورت کی ہے، اور اب اس معاملے میں کوئی راز کی بات نہیں رہی کیونکہ یہ میڈیا اور عوام میں بھی واضح ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:27ویں ترمیم، آئینی عدالت کے قیام سے متعلق اہم نکات سامنے آگئے
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے اس معاملے میں رابطہ کیا گیا یا نہیں کیا گیا، تاہم ان کے خیال میں ایسے اہم معاملات میں رابطہ ضرور ہونا چاہیے۔














