بنگلہ دیش کی مذہبی تنظیم ’حفاظتِ اسلام‘ کے امیر علامہ محبّ اللہ بابونگری نے تمام اسلامی جماعتوں کو اتحاد کی دعوت دی ہے، تاہم جماعتِ اسلامی کو اس اتحاد سے خارج رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعتِ اسلامی کا نظریہ روایتی اسلامی تعلیمات سے متصادم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش: قومی مفاہمتی کمیشن کا اخراجات سے متعلق الزامات کی سخت تردید
ڈھاکہ میں انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز بنگلہ دیش میں ’تاریخ، ورثہ اور قوامی مدارس کا کردار‘ کے عنوان سے منعقدہ علماء و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابونگری نے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ ایسے فیصلے نہ کریں جو اسلام یا اس کے بنیادی اصولوں کو نقصان پہنچائیں۔

انہوں نے موجودہ سیاسی و سماجی حالات کو بنگلہ دیش کے لیے آزمائش کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف اسلام اور امتِ مسلمہ کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، دوسری جانب ملک کی خودمختاری اور اسلامی اقدار پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بنگلہ دیش میں اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے دفتر کے قیام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملک کی خودمختاری اور مذہبی اقدار کے لیے خطرہ ہے۔














