بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے قومی ویمنز ٹیم کی کرکٹر جہاں آرا عالم کی جانب سے ٹیم کے سابق سلیکٹر اور منیجر منظور الاسلام پر لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
بی سی بی نے جمعرات کی رات کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ تحقیقات 15 دنوں میں مکمل کی جائیں گی۔ ہفتہ کی رات بورڈ نے کمیٹی کے ارکان کے نام بھی جاری کر دیے۔
یہ بھی پڑھیے: وہ مجھے گلے لگانے کی کوشش کرتے، بنگلادیشی کرکٹر جہاں آرا عالم کے سابق سلیکٹر پر سنگین الزامات
اعلان کے مطابق، کمیٹی کی سربراہی جسٹس طارق الحکیم، جو سپریم کورٹ کے اپیلیٹ ڈویژن کے ریٹائرڈ جج ہیں، کریں گے۔ دیگر 2 ارکان میں روبابلہ ڈاؤلا، جو بی سی بی کی واحد خاتون ڈائریکٹر ہیں، اور بیریسٹر سروت سراج شکلا، سینیئر سپریم کورٹ وکیل اور بنگلہ دیش ویمنز اسپورٹس فیڈریشن کی چیئرپرسن شامل ہیں۔
جہاں آرا عالم، جو اس وقت آسٹریلیا میں موجود ہیں، نے ایک یوٹیوب انٹرویو میں الزام لگایا کہ منجور الاسلام نے انہیں ناشائستہ پیشکش کر کے جنسی طور پر ہراساں کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کئی دیگر افراد نے ان کے کرکٹ کیریئر کو نقصان پہنچایا اور انہوں نے 2021 سے 2023 کے درمیان بی سی بی کے اعلیٰ حکام کو شکایات درج کرائیں، مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: آن لائن جنسی ہراسانی میں ملوث مجرم کو 3 سال قید با مشقت کی سزا
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 2022 کے ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران انہیں بار بار غیر مناسب حرکات اور نازیبا پیشکشوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ان کی شکایات کو بورڈ حکام نے مسلسل نظر انداز کیا۔
دوسری جانب، منجور الاسلام نے الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ بنگلہ دیش کے اخبار پروتھوم آلو سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی وقت انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں۔ جب بھی بلایا جائے، میں بنگلہ دیش آ کر مکمل تعاون کروں گا۔














