وفاقی وزیر جاوید لطیف نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے لیے بیرون ملک سے سہولت کاری کیے جانے کا الزام عائد کردیا۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ہلکی آنچ پر آوازیں ہیں کہ عمران خان کو بیرون ملک بھیج دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی انہیں باہر بھیجنے کی جرات نہ کرے۔
’تناور درخت کو نہیں کاٹیں گے تو اس کی جڑیں پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کردیں گی۔اگر مذہبی ٹچ یا عالمی سازشوں کا آلہ کار بننے والوں نظر انداز کردیں گے تو 9مئی جیسے واقعات ہوں گے۔ ‘
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کے واقعات میں ملوت کردار بے نقاب اس لیے نہیں ہو رہے کہ کہیں 2017ء والے لوگ بے نقاب نہ ہو جائیں۔ بولے؛ ہمارے سینے میں بہت سے راز ہیں مگر ریاست کے مفاد میں یہ راز نہیں اگلتے۔
’ریاستی اداروں میں لوگ سہولت کاری کا کردار ادا کررہے ہیں وہ آج پوشیدہ نہیں ہے۔ کیا دہشت گردوں کے اقدامات پر قاضی اپنے ملک کے خلاف فیصلے دیتے ہیں جس طرح کے فیصلے پاکستان میں آ رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج زبان کھولنا پڑے گی کیونکہ جب ریاست اور دھرتی خطرے میں پڑے گی تو زبان کا تالا کھولنا پڑے گا، 9 اور 10 مئی کے سہولت بے نقاب نہیں ہوں گے تو مسائل ختم نہیں ہوں گے، ان واقعات میں ملوث کردار وہی ہیں جنہوں نے 2017ء میں دھاندلی کی بنیاد رکھی تھی۔
’اگر پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں حملہ کرنے والوں کو سزا دی جاتی تو مسجد نبوی میں ہونے والے واقعات نہ ہوتے۔‘
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پچھلے 75 سالوں سے بیرونی مداخلت کا سنتے آئے ہیں لیکن آج ملک دشمن قوتیں کھل کر سامنے آگئی ہیں۔ دنیا کے طاقتور ملک سے بڑی تعداد میں خطوط لکھے گئے ہیں۔
’کیا بھٹو کو ہٹا کر مارشل لاء لگایا تو کیا پاکستان مخالف قوتوں کے خطوط آئے؟ اداروں میں بیٹھے لوگ سیاست کروا رہے ہیں اس طرح کے2017ء میں بھی آر ٹی ایس بند ہونے سے خط آنا چاہئیے تھا۔ جب نوازشریف کے خلاف کیسز کیے گئے کیا اس وقت باہر سے خطوط آئے؟‘