قومی ایئر لائن کے طیارے کی 17 جنوری 2025 کو ہونے والی غلط رن وے لینڈنگ کے معاملے پر بیورو آف ایئر کرافٹ سیفٹی انویسٹیگیشن (BACSP) نے اپنی حتمی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور سے جدہ جانے والی پرواز تباہی سے بچ گئی، کراچی میں ہنگامی لینڈنگ، تمام مسافر محفوظ
رپورٹ میں طیارے کے کپٹن، فرسٹ آفیسر اور لاہور کنٹرول ٹاور کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ دمام سے ملتان جانے والی پرواز PK-150 کے دوران پیش آیا، جسے ملتان میں دھند کے باعث لاہور منتقل کرنا پڑا۔ ایئر بس رجسٹریشن نمبر AP-BON طیارہ غلط رن وے پر لینڈ کر گیا۔

رپورٹ کے مطابق کپٹن نے فلائٹ پاتھ خود فیڈ نہیں کیا اور اسے فرسٹ آفیسر سے فیڈ کروایا جو کہ قوانین کے خلاف ہے۔ فرسٹ آفیسر نے طیارے میں غلط فلائٹ پاتھ فیڈ کیا، اور دونوں پائلٹس نے اسے کراس چیک بھی نہیں کیا۔
کنٹرول ٹاور کی خاموشی اور ناکامی
رپورٹ میں لاہور کنٹرول ٹاور کی بھی ذمہ داری عیاں کی گئی ہے۔ پائلٹس کی غلطی کے باوجود ٹاور نے طیارے کو دوبارہ لینڈنگ کروانے میں مدد نہیں کی اور سزا کے خوف سے خاموشی اختیار کی۔ کنٹرول ٹاور کی اس ناکامی سے حادثے کا خطرہ بڑھ گیا۔

دوسرے تکنیکی مسائل
لاہور سے جدہ جانے والے طیارے کی ٹوٹی ونڈ شیلڈ دوسرے طیارے سے تبدیل کی گئی اور ہائی اسپیڈ ٹیپ کا استعمال بھی کیا گیا۔ رپورٹ میں پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی اور پی آئی اے انتظامیہ کو بھی اس حادثے میں حصہ دار قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کی برطانیہ کی فضاؤں میں واپسی، برطانوی ہائی کمشنر کا خیر مقدم
بیورو کی رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ پائلٹس اور کنٹرول ٹاور کے عملے کو از سر نو تربیت فراہم کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے اور پروازوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔














