ایران نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ثالثی اور مصالحت کی پیشکش کی ہے، تاکہ دونوں برادر ممالک کے تعلقات میں استحکام اور اعتماد بحال کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک افغان بے نتیجہ مذاکرات اور طالبان وزرا کے اشتعال انگیز بیانات، جنگ بندی کب تک قائم رہے گی؟
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے الگ الگ ٹیلیفونک گفتگو میں پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے رابطہ کیا۔
گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت اور بات چیت کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ بات چیت کا سلسلہ کسی صورت منقطع نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
رابطے کے دوران اسحاق ڈار نے افغان حکام کے ساتھ حالیہ مذاکرات اور خطے کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقائی امن و استحکام کا برقرار رہنا پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے اس معاملے پر رابطے اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، جبکہ ایرانی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ ایران امن و مصالحت کے ہر ممکن اقدام میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔














