بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہونے والا دھماکا گیس سلنڈر کا تھا، تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دھماکا میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر ایک کے قریب کھڑی ایک گاڑی میں ہوا، جس کے بعد ہر طرف بھگدڑ مچ گئی۔
بھارتی دارالحکومت دہلی میں لال قلعے کے قریب پارکنگ میں دھماکہ ، پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں دھماکہ ہوا، متعدد گاڑیوں کو آگ لگ گئی ، بھارتی میڈیا pic.twitter.com/A4zddVI9UP
— Ghazanfar Abbas (@ghazanfarabbass) November 10, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے میں 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں، فائر بریگیڈ کے مطابق دھماکے کے بعد 3 سے 4 گاڑیوں میں آگ لگ گئی جسے بجھانے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ حکام نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور علاقے کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
دھماکے کے فوراً بعد بم ڈسپوزل ٹیم بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور شواہد جمع کیے۔
سلنڈر دھماکے کا کیوں بتایا؟ مودی حکومت کا پولیس پر دباؤ
رپورٹس کے مطابق پولیس نے پہلے تصدیق کی تھی کہ دھماکا سی این جی سلنڈر کے باعث ہوا تھا۔ تاہم اب پولیس پر مودی حکومت کی جانب سے سیاسی دباؤ ہے، جس کے باعث اہلکار کچھ بھی بتانے میں ہچکچکاہٹ کا شکار نظر آتے ہیں۔
According to Republic’s report, the police had earlier confirmed that the explosion was caused by a CNG cylinder. However, now the police are under political pressure from Modi’s government, which has made them nervous and hesitant. #Delhi #Blast #Carblast pic.twitter.com/8b7oVoquyM
— Col Aarti Yadev (@911y3) November 10, 2025
ایک عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ میں گوردوارہ میں تھا جب ایک شدید آواز سنی، ہم نہیں جان سکے کہ یہ کیا تھا، اتنی زور دار آواز تھی۔ قریب موجود کئی گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھیں۔
ایک اور مقامی رہائشی نے بتایا کہ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی دکانیں اور عمارتیں لرز گئیں۔ ’میں کچھ خریدنے آیا تھا کہ اچانک زوردار دھماکا ہوا، پوری دکان ہل گئی۔ کئی افراد زخمی ہوئے اور فوراً وہاں سے لے جائے گئے۔‘
لال قلعہ جسے بھارت میں لال قلعہ کہا جاتا ہے، 17ویں صدی کی مغل دور کی عمارت ہے اور پورے سال سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہتی ہے۔














