سپریم کورٹ نے ایف سی اہلکار حسن آفریدی کو بحال کردیا

منگل 11 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے اہلکار حسن آفریدی کو بحال کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر کسی ملازم کو برطرف نہیں کیا جا سکتا۔

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

دورانِ سماعت حسن آفریدی کے وکیل عمر فاروق آدم نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں محض ایک خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر ملازمت سے برطرف کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کی عوام دوست عدالتی اصلاحات پر پیش رفت رپورٹ جاری

درخواست گزار کے مطابق استغاثے میں اس رپورٹ کے علاوہ کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا انٹیلی جنس رپورٹ کے علاوہ کوئی ٹھوس مواد بھی پیش کیا گیا تھا۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ انٹیلی جنس رپورٹ پر مکمل طور پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں:  سپریم کورٹ خیبرپختونخوا اسکولوں کی خستہ حالی پر برہم، حکومت کو 6 ماہ کی مہلت

انٹیلیجنس والے تو بعض اوقات لوگوں کو وومنائزر بھی بنا دیتے ہیں۔ جس کو اچھا نہیں سمجھتے، اس کے خلاف رپورٹ بنا دیتے ہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ جب کسی اہلکار کے خلاف ٹھوس شواہد نہ ہوں تو صرف خفیہ رپورٹ کی بنیاد پر سزا دینا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔

بعد ازاں عدالت نے حسن آفریدی کی برطرفی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی سروس بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ