قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے 27ویں آئینی ترمیم پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم حساس معاملہ ہے، عوام خوش ہوتے ہیں کہ ان کے حقوق کا تحفظ ہوگا اور عدلیہ مضبوط ہوگی، مگر آج بدقسمت دن ہے، آج وہ اپنی طاقت کے بل پہ بلڈوز کرنے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آ رہی ہے: رانا ثنااللہ نے تصدیق کردی
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ یہ ترمیم جمہوریت کے لیے ایک سوگ کا دن ہے اور اسے منظور کرکے حکومت خود کو ایسے اختیارات دے رہی ہے جس سے سزا سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ون کے بعد پی ڈی ایم ٹو کی حکومت اقتدار میں آتے ہی اپنے کیسز معاف کرواتی رہی، اور اب اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے آئین میں ترامیم کے ذریعے خود کو احتساب سے مستثنیٰ کروا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سینیٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اب آگے کیا ہوگا؟
بیرسٹر گوہر علی خان نے ترمیم کو ’باكو ترمیم‘ قرار دیا اور کہا کہ اس کے بعد جمہوریت صرف نام کی ہوگی۔ آپ کے خوف کو سلام، آپ کے ڈر کو سلام، وہ مرد آہن جیل میں ہے، باہر آئے گا تو حقیقت سامنے آئے گی۔














