27ویں آئینی ترمیم میں مزید ترامیم بھی سینیٹ سے دو تہائی اکثریت سے منظور

جمعرات 13 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایوان بالا نے 27ویں آئینی ترمیم میں مزید ترامیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کرلیا ہے، ترامیم کے حق میں 64 جبکہ مخالفت میں 4 ارکان نے ووٹ دیا۔ سینیٹ کا اجلاس کل صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی  کردیا گیا ہے۔

سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال ناصر کی زیر صدارت شروع ہوا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیم کا نیا متن سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا، جس کی شق وار منظوری دی گئی۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے 27ویں آئینی ترمیم میں مزید ترامیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کا اعلان کیا۔

پی ٹی آئی ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور چیئرمین ڈائس کے سامنے دھرنا دیا اور ہارس ٹریڈنگ نامنظور کی نعرے بازی کی، پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بھی ترامیم کے حق میں ووٹ دیا۔

جے یو آئی (ف) کے 4 ممبران مولانا عطاالرحمان، کامران مرتضی، مولانا عبدالواسع، سینیٹر عبدالشکور نے ترامیم کی مخالفت کی۔ جے یو آئی کے سینیٹر دلاور خان ایوان سے غیر حاضر رہے جبکہ احمد خان نے ترامیم کے حق میں ووٹ دیا۔

27ویں ترمیم میں آرٹیکل 243 کی ترمیم صرف افواج کے کمانڈ سسٹم تک محدود ہیں، رانا ثنا اللہ

رانا ثنا اللہ نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 26ویں ترمیم میں نکالی گئی کسی بھی شق کو 27ویں ترمیم میں واپس ڈالنے کا الزام درست نہیں۔ آج تک کسی بھی میڈیا یا فورم پر اپوزیشن کے معزز ارکان نے ایسی کوئی نشاندہی نہیں کی۔

وزیر قانون نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں کی جانے والی ترامیم صرف افواج پاکستان کے انٹرنل کمانڈ سسٹم میں تبدیلی تک محدود ہیں، اس کے علاوہ کچھ نہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان کی افواج نے عالمی سطح پر اپنی صلاحیت اور بہادری ثابت کی ہے اور جس جرنیل نے اس جنگ میں افواج کی قیادت کی، اس پر کوئی اعتراض نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ کی آزادی کے لیے بار اور بIنچ کی طاقت مسلمہ ہے اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد ججز کو زیادہ با اختیار بنایا گیا، اب اس کمیشن کو انسٹیٹیوشنلائز کیا گیا ہے جس میں پارلیمنٹ، حکومت، اپوزیشن اور بار کی نمائندگی موجود ہوگی۔

وزیر قانون نے بتایا کہ ہائیکورٹ ججوں کے تبادلے کے معاملات اب 13 رکنی کمیشن دیکھے گا اور 2 مزید ججز شامل ہوں گے، جبکہ ٹرانسفر کے احکامات نہ ماننے والے جج کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

27ویں آئینی ترمیم غلط، پارلیمنٹ کو جرنیلوں کا ’ربڑ اسٹمپ‘ بنادیا گیا، مولانا عطا الرحمان

سینیٹ میں جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر مولانا عطا الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ ترمیم پوری طرح غلط ہے اور اس میں کسی قسم کی بہتری موجود نہیں۔

انہوں نے استفسار کیا کہ آئین کو کیوں متنازع بنایا جا رہا ہے اور لوگوں کو ’دیوار کے ساتھ لگانے‘ جیسی پالیسیوں کی مذمت کی۔ مولانا نے اس امر پر زور دیا کہ پارلیمنٹ کو جرنیلوں کے اشاروں پر ربڑ اسٹمپ بنا دیا گیا ہے اور یہ خطرناک رجحان ہے، جو ترامیم ہو رہی ہیں وہ ممکنہ طور پر عسکری مفادات کے تحت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسے اقدامات جاری رہیں تو پھر مارشل لا کی ضرورت ہی ختم ہو جائے گی کیونکہ عملی طور پر فوجی اثرورسوخ مستقل طور پر قائم ہو جائے گا۔

مولانا نے اس بات پر بھی خدشہ ظاہر کیا کہ افغانستان کے خلاف عسکری مہم بین الاقوامی قوتوں کا ایجنڈا ہو سکتی ہے اور سوال اٹھایا کہ افغان مہاجرین کی آباد کاری کا فیصلہ کس کا تھا؟ جمہوری اداروں کا یا جرنیلوں کا؟ جبکہ گزشتہ 40 سال کے مہاجرین کے حقوق اور اخراج کے عمل پر بھی اظہارِ تشویش کیا۔

ان کا مؤقف تھا کہ آئین اور پارلیمانی عمل کے ساتھ کھیل نہیں ہونا چاہیے اور افغانستان کی جانب کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں کی جائے گی۔

جوڈیشل کمپلیکس حملے کا مرکزی ملزم گرفتاری کے قریب، خودکش کا تعلق افغانستان سے تھا، محسن نقوی

وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ہونے والے خودکش حملے کے مرکزی ملزم تک سیکیورٹی ادارے پہنچ چکے ہیں اور مقدمہ میں پیشرفت جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان سے تھا۔

محسن نقوی نے بتایا کہ حملے کے فوراً بعد سری لنکن کرکٹ ٹیم نے بہادری کا مظاہرہ کیا اور ابتدائی طور پر وہ واپس جانے کا فیصلہ کر چکے تھے، تاہم پاکستانی حکام کی بات چیت اور سیکیورٹی کے فول پروف انتظام کے بعد سری لنکن بورڈ اور کھلاڑیوں نے قیام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے صدر نے ٹیم سے بات کی جبکہ ہمارے فیلڈ مارشل نے ان کے ڈیفنس سیکریٹری سے رابطہ کیا تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور ٹیم کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے سری لنکن کھلاڑیوں اور حکام کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی اور تمام اقدامات انتہائی ذمہ داری سے کیے گئے۔

وزیرِ داخلہ نے واضح کیا کہ جو افراد جوڈیشل کمپلیکس حملے میں ملوث ہیں اُن میں کچھ کے تعلقات افغانستان سے پائے گئے ہیں، اور اسی نوعیت کے تعلقات وانا حملے کے خودکش حملہ آوروں میں بھی سامنے آئے تھے، اس لیے یہ حکومت کے لیے ایک بڑے اور سنجیدہ خدشے کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے لوگ باز نہیں آرہے؛ وہ یہاں آ کر حملے کر رہے ہیں۔ ہم نے غیر قانونی افغانیوں کا یہاں سے اخراج شروع کر دیا ہے اور جہاں ممکن ہوا اقدامات کیے جائیں گے۔

محسن نقوی نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے حملہ آوروں تک پہنچنے کے لیے جو ممکن تھا وہ کیا ہے اور تفتیش تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ انہوں نے سینیٹ کو یقین دلایا کہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور مقتولین کے لواحقین کے لیے معاوضے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

وزیرِ داخلہ نے زور دیا کہ ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے اور بین الاقوامی ٹیموں کو اعتماد میں رکھا جائے گا تاکہ وہ معمول کے مطابق مقابلے جاری رکھ سکیں۔

سری لنکا کرکٹ ٹیم کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

سینیٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تعریفی قرارداد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں سری لنکن ٹیم اور ان کی حکومت نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے، جس کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔

اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ سری لنکا کی ٹیم نے اسپورٹس مین شپ اور پیشہ ورانہ مظاہرہ کیا ہے، اور سینیٹ نے متفقہ طور پر اس قرارداد کو منظور کر لیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

27ویں آئینی ترمیم سے متعلق وضاحت، آرٹیکل 6 کا ابہام دور کر رہے ہیں، قائدِ ایوان اسحاق ڈار

سینیٹ اجلاس میں قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام ارکان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے منظوری کے عمل میں حصہ لیا اور منظوری دی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم خواہشات کی فہرست پر چلیں تو اس کی کوئی حد نہیں ہوگی۔ عدم اعتماد کے وقت اسمبلی توڑ دی گئی تھی، 27ویں آئینی ترمیم پہلے ہی اس ایوان سے منظور ہوچکی ہے۔

اسحاق ڈار نے وضاحت کی کہ قومی اسمبلی میں یہ ترمیم گئی تو خود انہی ارکان نے اس میں موجود غلطی کی نشاندہی کی تھی، جسے اب درست کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 6 سے متعلق ایک ابہام رہ گیا تھا، جسے دور کیا جا رہا ہے۔

قائد ایوان نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت گرانے کے لیے اگر ووٹ ڈالا جائے تو نہ وہ ووٹ شمار ہوگا اور نہ ہی فوری نااہلی ہوگی، کیونکہ آرٹیکل 63-اے خود بخود لاگو نہیں ہوتا اس کا ایک مکمل آئینی عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی پارٹی کو اعتراض ہے تو وہ متعلقہ پراسس شروع کرے، اور زور دیا کہ اگر کوئی رکن اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہتا ہے تو اس کا ووٹ شمار ہونا چاہیے۔

وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پارلیمانی نظام میں ووٹ دینا ہر رکنِ پارلیمنٹ کا آئینی حق ہے، اور اگر کوئی رکن پارٹی ہدایت کے خلاف بھی ووٹ دیتا ہے تو اس کے ضمیر کے احترام کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ دینے کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی قانونی طور پر مؤثر ہوتا ہے، اور ضمیر کے مطابق ووٹ دینے والے اراکین کو سیاسی قیمت برداشت کرنے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔ اسحاق ڈار نے زور دیا کہ سیاسی جماعتوں اور کارکنان کو مقدس ناموں والے کاغذات کا احترام کرنا چاہیے۔

وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ سیاسی فیصلوں میں ذاتی ضمیر کو دبانا جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹر احمد خان نے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیا، اور ووٹ دینے کے پورے عمل کے بعد ہی نتائج کو نوٹیفائی کیا جائے گا۔

آخر میں اسحاق ڈار نے کہا کہ جمہوری اختلافات کو بحث، دلیل اور مکالمے کے ذریعے حل کرنا چاہیے، تاکہ پارلیمانی روایت اور جمہوری اقدار مضبوط ہوں۔

لوٹوں کی باتیں وہی کرتے ہیں جو خود لوٹوں کی توہین ہے، ایمل ولی خان

سینیٹر ایمل ولی خان نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ کسی پارلیمانی رکن کو لیڈر آف اپوزیشن کہہ رہے ہیں، اور یاد دہانی کرائی کہ جتنا لیڈر آف ہاؤس اہم ہے، اتنا ہی لیڈر آف اپوزیشن بھی اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ آزاد گروپ کے پارلیمانی لیڈر کو اپوزیشن لیڈر کہنے کا عمل درست نہیں۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ پہلے بھی ہم سنتے تھے کہ ضمیر جاگ گیا اور ووٹ دے دیا، لیکن لوٹوں کی باتیں وہی کرتے ہیں جو خود لوٹوں کی توہین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نظام کل بھی درست نہیں تھا اور آج بھی درست نہیں ہے، اور ریاست میں اس طریقہ کار کو چلنے دینا مناسب نہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر ہماری پارٹی کا کوئی رکن ہمارے نظریے کے خلاف جائے گا تو ہم اس کا دفاع نہیں کر سکتے، اور جمہوری عمل میں ایسے رویے کو کبھی بھی درست یا قابلِ تعریف نہیں کہا جا سکتا۔

ہمایوں مہمند کا چیئرمین سینیٹ پر فلور کراسنگ کو فروغ دینے کا الزام

سینیٹ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے چیئرمین سینیٹ پر فلور کراسنگ کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ آپ فلور کراسنگ کو پروموٹ کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیف اللہ ابڑو پر دباؤ تھا یا کسی وجہ سے پارٹی پالیسی پر عمل نہیں کیا، آپ کو چاہیے تھا کہ آپ انہیں روکتے۔ سیف اللہ ابڑو نے استعفیٰ دیا، مگر آپ نے انہیں کہا کہ ہم آپ کو واپس لے آئیں گے۔ انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ سے گلہ ہے، چیئرمین صاحب۔

کسی رکن کا استعفیٰ موصول نہیں ہوا نہ منظور کیا گیا، چیئرمین سینیٹ کی رولنگ

سینیٹ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے واضح کیا کہ ابھی تک کسی رکن کا استعفیٰ ان کے پاس نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی استعفیٰ ان کے پاس آتا تو اسے الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جاتا۔

چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ نہ استعفیٰ موصول ہوا ہے اور نہ ہی منظور کیا گیا ہے۔

آرٹیکل 63 اے کے تحت نااہلی کا فیصلہ الیکشن کمیشن اور عدالت کرے گی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت جسے ووٹ ڈالا جائے، وہ خود بخود نااہل نہیں ہوتا۔ یہ آئین میں کہیں نہیں لکھا، اس لیے آئین کی تشریح ایوان میں نہ کی جائے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اگر کوئی رکن پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دے تو پارٹی سربراہ چیئرمین یا اسپیکر کو ریفرنس بھیج سکتا ہے، جس کے بعد متعلقہ رکن کو جواب دینے کا موقع دیا جاتا ہے۔ ریفرنس کی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن فیصلہ کرتا ہے، جب کہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کا حق بھی موجود ہے۔

وزیر قانون نے مزید کہا کہ جب تک یہ کارروائی مکمل نہیں ہوتی، رکن اپنی نشست پر برقرار رہتا ہے۔ انہوں نے یاددہانی کرائی کہ رکنیت سے مستعفی ہونے کے لیے تحریری استعفیٰ ضروری ہے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ آپ نے خود رکن سے کہا تھا کہ ہم آپ کو ایوان میں واپس لے آئیں گے۔

پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والا رکن 63 اے کے تحت نااہل ہے، علی ظفر

پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی ظفر نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج پھر 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں:27ویں ترمیم: سابق صدر، وزیراعظم کو جیلوں میں ٹھونسنے کا رواج، اس لیے استثنیٰ بڑی بات لگتی ہے، رانا ثنااللہ

علی ظفر نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں ایک رکن نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا اور وہ رکن اب آرٹیکل 63 اے کے تحت نااہل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس رکن نے استعفے کا اعلان فلور پر کیا تھا۔

پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والے رکن پر آرٹیکل 63 اے کا اطلاق، کامران مرتضیٰ

جے یو آئی کے رکن کامران مرتضی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ممبر کو پارٹی کے ساتھ ملایا گیا اور ہم نے ن لیگ کے ساتھ عزت کے ساتھ وقت گزارا، لیکن ہمیں بھی نقب لگائی گئی۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمن کے ن لیگ کو پیغام کو بھی بیان کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہوا، وہ اچھا نہیں کیا گیا، تاہم معاملات بعد میں بھی چلیں گے اور یہ بات دل میں یاد رکھی جائے گی۔

کامران مرتضی نے واضح کیا کہ جس رکن نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا، اس پر آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کی جائے گی اور اب ایسا نہیں ہو سکتا کہ وہ آج پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیں۔

اسلام آباد میں 89 ہزار بچے سکول سے باہر، وزارت تعلیم کی سینیٹ میں رپورٹ

وزارت تعلیم نے سینیٹ میں تحریری جواب میں بتایا ہے کہ اسلام آباد میں 89 ہزار 127 بچے سکول سے باہر ہیں۔ ان میں 47 ہزار 849 لڑکے، 41 ہزار 275 لڑکیاں اور 3 خواجہ سرا شامل ہیں۔

وزارت تعلیم کے مطابق پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں سکول سے باہر بچوں کی تعداد قریباً 85 ہزار ہے اور ہر سال اس میں قریباً 20 ہزار کا اضافہ ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: سیف اللہ ابڑو کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا، ممکن ہے انہیں منالوں، چیئرمین سینیٹ

وزارت تعلیم نے سینیٹ کو یہ بھی آگاہ کیا کہ بچوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ تعلیم تک رسائی میں اضافہ اور سکول سے باہر بچوں کی تعداد کم کی جا سکے۔

چینی کی قیمتوں میں اضافہ، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی سینیٹ وضاحت

وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی نے سینیٹ میں چینی کی مقررہ سرکاری قیمت سے زائد فروخت کے حوالے سے قانونی کارروائی کی تفصیلات پیش کی ہیں۔

سرکاری تحریری جواب کے مطابق:

پنجاب: مقررہ قیمت کی خلاف ورزی پر 489 مقدمات درج کیے گئے اور 3,595 افراد گرفتار ہوئے۔ خلاف ورزی کرنے والوں سے 4 ارب 95 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ وصول کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

سندھ: زائد نرخ پر چینی فروخت کے 2,668 شکایات درج کی گئیں اور 14 افراد گرفتار ہوئے۔ جرمانے کی رقم 1 کروڑ 14 لاکھ 56 ہزار روپے رہی۔

خیبر پختونخوا: 16 شکایات کے تحت خلاف ورزیوں پر 40 ہزار روپے کے جرمانے کیے گئے۔

بلوچستان: مقررہ نرخ سے زائد چینی کی فروخت پر 34 ہزار روپے سے زائد جرمانے عائد کیے گئے۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے سینیٹ کو بتایا کہ یہ اقدامات سرکاری نرخوں کی پاسداری اور عوام کو مقررہ قیمت پر چینی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم دستخط کے لیے صدر کو کب بھیجی جائے گی اور اس کی منظوری کیسے ہو گی؟

27ویں آئینی ترمیم میں مزید ترامیم

ترمیم میں حکومت نے آرٹیکل 6 کی کلاز 2 میں تبدیلی کی ہے، جس کے تحت سنگین غداری کا عمل کسی بھی عدالت کے ذریعے جائز قرار نہیں دیا جا سکے گا۔ نئے متن میں ہائیکورٹ، سپریم کورٹ اور آئینی عدالت کے الفاظ شامل کیے گئے ہیں۔

موجودہ چیف جسٹس کو اپنی مدت پوری ہونے تک چیف جسٹس پاکستان کے طور پر تسلیم کیا جائے گا، جبکہ اس کے بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ یا چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت میں سے سینئر ترین جج چیف جسٹس پاکستان ہوں گے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے اختیارات ختم کرنا غیر آئینی ہے، 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر

حکومت کے پاس ترمیم کی منظوری کے لیے درکار 224 ارکان کے بجائے 234 ارکان موجود تھے۔ 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت میں جے یو آئی (ف) نے ووٹ دیا۔ اپوزیشن نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکر کے سامنے احتجاج کیا اور کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔

قومی اسمبلی میں اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف بھی موجود تھے، بلاول بھٹو زرداری نے ان کی سیٹ پر جاکر ملاقات کی، اور نواز شریف نے آصفہ بھٹو زرداری کے سر پر دست شفقت رکھا۔ پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ وہیل چیئر پر ایوان میں ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سیاست، روحانیت اور اسٹیبلشمنٹ کا متنازع امتزاج،  عمران خان اور بشریٰ بی بی پر اکانومسٹ کی رپورٹ

برازیلی انفلوئنسر عمارت کی چھت سے گر کر ہلاک

لیڈی ریڈنگ اسپتال میں آتشزدگی، بروقت کارروائی سے صورتحال پر قابو پا لیا گیا

شاباش گرین شرٹس! محسن نقوی کی ون ڈے سیریز جیتنے پر قومی ٹیم کو مبارکباد، سری لنکا کا بھی شکریہ

بابر اعظم کا ایک اور سنگ میل، پاکستان کے جانب سے سب سے زیادہ ون ڈے سینچریوں کا ریکارڈ برابر کردیا

ویڈیو

سپریم کورٹ ججز کے استعفے، پی ٹی آئی کے لیے بُری خبر آگئی

آئینی ترمیم نے ہوش اڑا دیے، 2 ججز نے استعفیٰ کیوں دیا؟ نصرت جاوید کے انکشافات

اسلام آباد کے صفا گولڈ مال میں مفت شوگر ٹیسٹ کی سہولت

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے