مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر کے نواحی علاقے نوگام کے پولیس تھانے میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات ضبط شدہ بارودی مواد کی جانچ کے دوران خوفناک دھماکا ہوا۔
دھماکے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 27 زخمی ہوگئے، جن میں زیادہ تعداد پولیس اہلکاروں اور فرانزک ماہرین کی ہے۔ زخمیوں میں 3 عام شہری بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مودی کی مسلم دشمنی، دہلی دھماکے کو سیاسی کرتب قرار دینے والا ہیڈماسٹر گرفتار
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دھماکے کا لمحہ واضح طور پر ریکارڈ ہوا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اچانک بھڑک اٹھنے والی روشنی نے پورے علاقے کو لرزا کر رکھ دیا۔
زوردار دھماکے نے تھانے کی عمارت کو شدید نقصان پہنچایا جبکہ وقفے وقفے سے ہونے والے چھوٹے دھماکوں نے فوری بچاؤ کارروائیوں میں رکاوٹ ڈال دی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو مسلسل ثانوی دھماکوں کے باعث اندر داخل ہونے میں مشکلات پیش آئیں۔
یہ دھماکا اس وقت ہوا جب فرانزک ٹیمیں ہریانہ کے فریدآباد سے لائے گئے کیمیکلز کی جانچ کر رہی تھیں۔ یہ مواد اُس بڑے بارودی ذخیرے کا حصہ تھا جو مبینہ طور پر کشمیر، ہریانہ اور اترپردیش میں سرگرم خفیہ نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے دوران برآمد ہوا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نوگام تھانے میں تقریباً 360 کلو بارودی مواد کا جائزہ لیا جا رہا تھا، جو گرفتار ڈاکٹر مظمل گنائی کے کرائے کے مکان سے ملا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: سری نگر : حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو پھر نظربند کردیا گیا
بھارتی میڈیا نے گزشتہ دنوں دعویٰ کیا تھا کہ مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران تقریباً 3 ہزار کلو بارودی مواد اور بم سازی کا سامان برآمد کیا گیا، جبکہ یہ مواد رکھنے والے متعدد ڈاکٹرز کو گرفتار کیا گیا۔
بھارتی حکام کے مطابق دہلی لال قلعے کے قریب چند روز قبل ہونے والے کار دھماکے میں بھی اسی قسم کا بارودی مواد استعمال ہوا، اور دہلی میں گاڑی چلانے والا بھی اسی نیٹ ورک کا رکن تھا۔













