بنگلہ دیش کی برطرف وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے بیٹے اور مشیر سجیب واجد نے خبردار کیا ہے کہ اگر عوامی لیگ پر عائد پابندی نہ ہٹائی گئی تو پارٹی کے حامی فروری 2026 کے قومی انتخابات میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔
سجیب واجد نے کہا کہ عدالت جلد ٹیلی ویژن پر فیصلے کا اعلان کرے گی اور ان کے مطابق ممکنہ طور پر حسینہ کو موت کی سزا دی جا سکتی ہے، تاہم شیخ حسینہ بھارت میں محفوظ ہیں اور بھارت ان کی مکمل حفاظت کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: شیخ حسینہ کے خلاف متوقع فیصلے سے قبل ڈھاکا سمیت 3 اضلاع میں فوجی دستے تعینات
شیخ حسینہ نے مقدمے کو سیاسی طور پر متاثرہ قرار دیتے ہوئے تمام الزامات مسترد کیے ہیں۔ وہ اگست 2024 میں بنگلہ دیش سے فرار ہو کر نئی دہلی میں مقیم ہیں۔
عبوری حکومت کے ترجمان نے مقدمے کو سیاسی قرار دینے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عدالت شفاف طریقے سے کام کر رہی تھی اور مشاہدین کو موقع فراہم کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 15 جولائی سے 5 اگست 2024 کے مظاہروں میں قریباً 1,400 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے، زیادہ تر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے، جو بنگلہ دیش میں 1971 کی جنگ کے بعد سب سے بدترین سیاسی تشدد تھا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ
مقدمے میں 5 الزامات شامل ہیں، جن میں قتل کو روکنے میں ناکامی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ حسینہ کے ہم شریک ملزم سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان کمال اور سابق پولیس چیف چوہدری عبداللہ الممون ہیں۔














