بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت سنانے کے بعد بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو ہمارے حوالے کیا جائے، جس پر پڑوسی ملک کا ردعمل سامنے آگیا۔
مزید پڑھیں: حسینہ واجد کی سزا پر عالمی ماہر کا تبصرہ، بنگلہ دیش میں سیاسی اثرات کا امکان
بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہم نے بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف فیصلہ دیکھا ہے۔
Our statement regarding the recent verdict in Bangladesh⬇️
🔗 https://t.co/jAgre4dNMn pic.twitter.com/xSnshW6AzZ— Randhir Jaiswal (@MEAIndia) November 17, 2025
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بنگلہ دیش کے عوام کے بہترین مفادات کے لیے پرعزم ہیں، کیوں کہ وہ ہمارا پڑوسی ملک ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ان کے مفادات میں بنگلہ دیشی عوام کا امن، جمہوریت اور استحکام شامل ہیں اور بھارت اس مقصد کے حصول کے لیے تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ مسلسل تعمیری مکالمہ جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اقتدار سے ہاتھ دھونے کے بعد بھارت فرار ہونے والی شیخ حسینہ واجد کے خلاف بنگلہ دیش کی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے انہیں سزائے موت دینے کا حکم صادر کیا ہے۔ عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیا۔
مزید پڑھیں: سزائے موت سنائے جانے کے بعد بھارت شیخ حسینہ واجد کو بنگلہ دیش کے حوالے کرنے کا پابند
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے خلاف طلبا احتجاج کے دوران قریباً 1400 افراد کو ہلاک کیا گیا، جس کے احکامات اس وقت کی وزیراعظم نے جاری کیے۔














