فیصل آباد کے علاقے ملک پور میں واقع کیمیکل فیکٹری کا بوائلر پھٹنے سے زوردار دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 14 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ جاں بحق افراد میں 4 بچے اور 2 خواتین بھی شامل ہیں۔
Here is the video of blast in Malik pur.
I trying to collect more information about blast from sources… #faisalabad pic.twitter.com/coPYBSS7Yc— Hammad Official 🇵🇰🇵🇸 𝕏 (@IamHammad_Pak) November 21, 2025
دھماکے کے اثرات کے باعث فیکٹری کے آس پاس کے 10 مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔ دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر الائیڈ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:ٹائٹینک حادثہ: آخری لمحات میں کیا ہوا تھا، اصل صورتحال کا سراغ لگ گیا
ریسکیو ٹیمیں ملبے تلے دبے مزید افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ کیمیکل کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں اور اس کام کے لیے 15 فائر ٹینکرز تعینات کیے گئے ہیں۔
ڈی سی فیصل آباد ندیم ناصر نے میڈیا کو بتایا کہ یہ فیکٹری گلو بنانے کی ہے اور علاقے میں قریباً 100 فیکٹریاں موجود ہیں۔ فیکٹری قریباً 25 برس پرانی ہے اور بعد میں اس کے اطراف آبادکاری ہوئی۔
⚡Factory EXPLOSION ROCKS Faisalabad, Pakistan
10 killed, 7 injured at this MOMENT
Many others feared TRAPPED pic.twitter.com/DS9cNR3sY5
— RT (@RT_com) November 21, 2025
مزید پڑھیں:نئی دہلی بم دھماکا خود کش تھا، بھارتی حکام کا بمبار کے ساتھی کی گرفتاری کا دعویٰ
انہوں نے بتایا کہ فیکٹری مالک کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
بوائلر پھٹنے کی اطلاع صبح 5 بج کر 28 منٹ پر موصول ہوئی، ریسکیو 1122
ترجمان ریسکیو پنجاب فاروق احمد نے بتایا کہ فیصل آباد کے ملک پور شہاب ٹاؤن، کبڈی اسٹیڈیم گراؤنڈ کے علاقے میں بوائلر کے پھٹنے کے حادثے کی اطلاع ریسکیو 1122 کو آج صبح 5 بج کر 28 منٹ پر موصول ہوئی، جس کے بعد فوری طور پر سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں موقع پر روانہ کی گئیں۔
ان کے مطابق حادثے کے فوری ردعمل میں ڈسٹرکٹ آفیسر ریسکیو فیصل آباد انجینئر احتشام کی قیادت میں ریسکیو 1122 کی اسپیشلائزڈ ٹیم نے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا۔
مزید پڑھیں: بارڈر کی بندش نے طالبان کو دہلی کی دہلیز تک پہنچا دیا، آگے کیا ہوگا؟
آپریشن میں 22 ایمرجنسی وہیکلز اور 130 سے زائد ریسکیور حصہ لے رہے ہیں۔ منہدم عمارت سے کئی افراد کو زندہ نکالا گیا، تاہم شدید چوٹوں کے باعث کچھ افراد بعد میں جان کی بازی ہار گئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق اب تک 14 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہو چکے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور ڈیڈ باڈیز کی بھی منتقلی عمل میں ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ اربن سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن ابھی جاری ہے تاکہ ممکنہ طور پر مزید افراد کو ملبے تلے سے نکالا جا سکے۔













