وزارت داخلہ نے پنجاب میں ضمنی انتخابات کے دوران سیکیورٹی فول پروف بنانے کے لیے پاکستان آرمی، سول آرمڈ فورسز اور پولیس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جبکہ الیکشن کمیشن نے نامزد عسکری اور سول افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات بھی تفویض کردیے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ضمنی انتخابات کے دن عام فورسز دوسرے درجے پر بطور کوئیک ری ایکشن فورس تعینات رہیں گی، جبکہ پاکستانی فوج تیسرے درجے پر بطور کوئیک ری ایکشن فورس خدمات انجام دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کا خدشہ، الیکشن کمیشن کا اظہار تشویش
الیکشن کمیشن کے مطابق 22 تا 24 نومبر کے دوران پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو اسٹینڈ بائی میں تعینات کیا جائے گا، جبکہ رینجرز کو فوری ردعمل یونٹس کے طور پر تیسری دفاعی پرت میں خدمات فراہم کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس دوران ضابطہ فوجداری کے تحت کسی بھی خلاف ورزی، ہنگامی صورتحال یا جرم کے ارتکاب کی صورت میں فورسز خلاصہ کارروائی کر سکیں گی۔ علاوہ ازیں تعینات فورسز کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مکمل اختیارات حاصل ہوں گے تاکہ انتخابی دنوں میں کسی بھی قانون شکن سرگرمی، ہنگامہ آرائی یا رکاوٹ کو بروقت اور مؤثر انداز میں روکا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات، الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو مہم روکنے کی ہدایت کردی
پی پی-115 فیصل آباد، پی پی-116 فیصل آباد، پی پی-269 مظفرگڑھ، این اے-185 ڈیرہ غازی خان، این اے-18 ہری پور، پی پی-73 سرگودھا، این اے-96 فیصل آباد، این اے-104 فیصل آباد، این اے-143 ساہیوال، پی پی-98 فیصل آباد، پی پی-203 ساہیوال، این اے-129 لاہور اور پی پی-87 میانوالی میں ضمنی انتخابات کے لیے فورسز تعینات کی جائیں گی۔














