پولیس نے پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشتگردی واقعے کی ایک ابتدائی رپورٹ تیار کرلی جس میں حملہ آوروں کے آنے، حملہ کرنے، اندر داخل ہونے اور ہلاک ہونے تک کی تمام تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیسے ناکام ہوا؟
پیدل خودکش نے حالات کا جائزہ لیا اور مرکزی گیٹ پر حملہ کیا۔ پشاور اور انسداد دہشتگردی پولیس کے مطابق پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر دہشت گردی واقعے میں حملہ آور فیڈرل کانسٹیبلری میں ہونے والی صبح کی پریڈ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے لیکن حملہ ناکام بنا دیا گیا۔
پشاور پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے رپورٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کی شناخت کا عمل جاری ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے تصاویر حاصل کی گئی ہیں۔
’پیدل حملہ آور نے مرکزی گیٹ پر حملہ کیا‘
رپورٹ کے مطابق ایک خودکش حملہ آور پیدل آیا تھا جو سنہری مسجد روڈ صدر سے ایف سی ہیڈکوارٹر پہنچا۔
مزید پڑھیے: پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام، تینوں خودکش حملہ آور ہلاک، 3 اہلکار شہید
پولیس کو حاصل سی سی ٹی وی فوٹیجز سے اس کی نشاندہی ہوئی ہے۔ تفتیشی ٹیم کے ایک افسر نے بتایا کہ ویڈیو فوٹیج میں ایک مشکوک شخص دکھائی دیا ہے جو پیدل تھا اور ایف سی ہیڈکوارٹر کے مرکزی گیٹ کے سامنے بی آر ٹی اسٹاپ پل کے ساتھ کچھ دیر کھڑا رہا۔
انہوں نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص چادر اوڑھے ہوئے تھا جبکہ خاص قسم کے جوگرز پہنے ہوئے تھے۔ مزید بتایا کہ تفتیش کے دوران مرکزی گیٹ پر خودکش حملہ آور کے اعضا اور پاؤں ملے جن کے جوتے ویڈیو والے جوتوں سے میچ کر گئے جبکہ اعضا ڈی این اے کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پیدل حملہ آور جب مرکزی گیٹ پر پہنچا تو سیکیورٹی سخت تھی اور اندر پریڈ جاری تھی۔ حملہ آور نے مرکزی گیٹ پر خودکش دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں 3 اہلکار موقعے پر ہی شہید ہو گئے جبکہ کچھ راہ گیر زخمی بھی ہوئے۔ حملہ تقریباً صبح 8 بج کر 10 منٹ پر ہوا۔
مزید پڑھیں: ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیوں؟ حکومت اور پی پی پی اتحاد ختم؟ پی پی پی دوڑ سے باہر؟
پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی گیٹ پر دھماکے کے بعد 2 مسلح خودکش حملہ آور اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے اور فائرنگ شروع کر دی۔
’پریڈ کے دوران حملہ کرنا چاہتے تھے’
پولیس افسر نے بتایا کہ دو حملہ آور ہیڈکوارٹر کے اندر داخل ہوتے ہی فائرنگ کرنے لگے جس کے بعد پولیس اور سیکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔
ایف سی اہلکاروں نے بکتر بند گاڑی کا استعمال کرکے حملہ آوروں کو مرکزی گیٹ کے قریبی احاطے تک محدود کر دیا اور بکتر بند گاڑی سے دونوں حملہ آوروں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بڑا حملہ تھا، تینوں حملہ آور خودکش تھے لیکن بکتر بند گاڑی کے استعمال سے بڑے نقصان سے بچا لیا گیا‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بی ڈی یو ٹیم نے خودکش جیکٹس کو ناکارہ بنا دیا ہے۔
سی ٹی ڈی نے حملے کی مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ دونوں ہلاک دہشت گردوں کی لاشیں تحویل میں لے لی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بنوں: ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشتگردوں کا حملہ، 6 جوان شہید، 5 دہشتگرد ہلاک
پولیس کے مطابق شہر کے تمام داخلی راستوں پر لگے کیمرے چیک کیے جا رہے ہیں تاکہ سہولت کاروں تک بھی پہنچا جا سکے۔














