پنجاب میں 60 سال پرانے ٹریفک قوانین میں 20 بڑی اصلاحات متعارف کر دی گئیں، جن کے بعد صوبے میں ٹریفک مینجمنٹ کا نیا دور شروع ہونے جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں ٹریفک کے جدید نظام، روڈ سیفٹی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔ اصلاحات کے مطابق، بار بار چالان ہونے پر گاڑی نیلام کی جا سکے گی اور قانون توڑنے والی سرکاری گاڑیوں پر بھی بھاری جرمانے ہوں گے۔
مزید پڑھیں: بابا گرو نانک کا پیغام محبت، ہمدردی اور بھائی چارے پر مبنی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف
صوبے میں ون وے کی خلاف ورزی ختم کرنے کے لیے 30 دن کی مہلت دی گئی ہے جبکہ یوٹرن کی ری ماڈلنگ کے ذریعے ٹریفک کو محفوظ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
دیت کی فوری ادائیگی پر اتفاق ہوا ہے، اور یہ بھی طے پایا کہ جہاں پارکنگ نہیں ہوگی وہاں میرج ہال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں ٹریفک نظام میں بڑی اصلاحات کا اعلان، بار بار چالان پر گاڑی کی نیلامی، سرکاری گاڑیوں پر سخت جرمانے، ون وے خلاف ورزی کا خاتمہ،کم عمر ڈرائیونگ کے خلاف کریک ڈاؤن، چھت پر سفر اور لاہور کی 5 سڑکوں پر چنگ چی رکشوں پر پابندی شامل ہیں۔ pic.twitter.com/l4Qkc6QYOy
— Media Talk (@mediatalk922) November 28, 2025
کم عمر ڈرائیونگ کے خلاف فیصلہ کن کریک ڈاؤن ہوگا، اور انڈر ایج ڈرائیونگ کی صورت میں گاڑی مالک کو 6 ماہ تک قید ہو سکتی ہے۔ صوبے بھر میں بس کی چھت پر سفر پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ لاہور کی ماڈل سڑکوں پر چنگ چی رکشوں پر پابندی ہوگی۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کا پیپلز پارٹی سے تنازع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حمایت کا اعلان
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے لاہور میں ٹریفک بہتری کے لیے 30 روز کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور خلاف ورزی پر ہر شخص کو جرمانہ دینا پڑے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ٹریفک پولیس کو آخری موقع دیا جا رہا ہے، ناکامی کی صورت میں نیا ڈیپارٹمنٹ بنانا پڑے گا۔













