بحرین نے گولڈن ریزیڈنسی ویزا حاصل کرنے کے لیے رئیل اسٹیٹ میں کم از کم سرمایہ کاری کی حد میں کمی کر دی ہے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے طویل مدتی قیام کو مزید آسان بنایا جا سکے۔
یہ اعلان حال ہی میں بحرین کی وزارت داخلہ کے شعبہ قومی شناختی کارڈز، پاسپورٹ اور رہائش نے کیا۔ حکام کے مطابق یہ اقدام بحرین کی خلیج میں قیام، کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ایک مسابقتی مرکز کے طور پر اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیرِ داخلہ کا ایئرپورٹ کا اچانک دورہ: ویزا ایجنٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم
سرمایہ کاری کی نئی شرط
پہلے گولڈن ویزا کے لیے کم از کم 200,000بحرینی دینا (تقریباً 530,555 امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری ضروری تھی، جو اب تقریباً 35 فیصد کم کر کے 130,000بحرینی دینا (تقریباً 345,000 امریکی ڈالر) کر دی گئی ہے۔
کون اہل ہے؟
– وہ سرمایہ کار جو 130,000 بحرینی دینار ست زائد سرمایہ کاری کرنے والے ہوں
-بحرین میں کم از کم 5 سال کام کرنے والے ماہانہ 2,000 بحرینی دینار یا اس سے زیادہ کمانے والے پروفیشنلز
-بحرین میں 15 سال کام کرنے والے ریٹائرڈ افراد جن کی پنشن2,000 بحرینی دینار سے زیادہ ہو
-غیر مقیم ریٹائرڈ افراد جن کی پنشن 4,000 بحرینی دینار سے زیادہ ہو
-کاروباری افراد، ہائی اسکِلڈ پروفیشنلز اور ملکی معیشت یا سماج میں حصہ ڈالنے والے افراد
فوائد
ویزہ ہولڈرز کو عمر بھر رہائش، کام کرنے کی آزادی، غیر محدود داخلہ، خاندان کے افراد کی کفالت کے حقوق اور مکمل کاروباری ملکیت کے حقوق حاصل ہوں گے۔ درخواست دہندگان کو وزارت کے پورٹل کے ذریعے درست پاسپورٹ، 6 ماہ کے بینک اسٹیٹمنٹس، ہیلتھ انشورنس اور رہائش کا ثبوت جمع کرانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی ویزا مسترد ہونے پر خاتون ڈاکٹر نے خودکشی کرلی
ماہرین کا خیال ہے کہ نئی شرائط بحرین میں سرمایہ کاروں کی تعداد میں اضافہ کریں گی اور ملکی رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو بھی فروغ دیں گی، جس سے بحرین کو خلیج میں طویل مدتی قیام اور سرمایہ کاری کا مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔












