اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریک انصاف رہنما جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید کی تھری ایم پی او کے تحت نظر بندی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، جمشید چیمہ کے بیٹے احمد جمشید اور اپنے وکیل ملک محمد ریاض کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔
جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت چیمہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ 9 مئی کو ہم کسی تخریب کاری کا حصہ نہیں تھے، عدالت میں بیان حلفی جمع کرانے کو تیار ہیں کہ رہائی کے بعد کسی ریاست مخالف سرگرمیوں کا حصہ نہیں بنیں گے۔
عدالت نے بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کر دی۔
مشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت چیمہ تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کریں گے، وکیل ملک محمد ریاض
احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو میں جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت چیمہ کے وکیل ملک محمد ریاض نے کہا کہ ان کی جمشید چیمہ اور مسرت چیمہ سے الگ الگ ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں جمشید چیمہ نے کہا کہ جب بھی انہیں رہا کر دیا جائے گا تو وہ یہ اعلان کر دیں گے کہ وہ تحریک انصاف چھوڑ رہے ہیں۔ وہ پارٹی میں مزید نہیں رہیں گے۔
وکیل ملک محمد ریاض کے مطابق دونوں رہنما 9 مئی کے واقعات پر بہت رنجیدہ ہیں، فوجی تنصیبات پر جو حملے کیے گئے اس سے وہ بہت تکلیف میں ہیں، جمشید چیمہ نے یہ پیغام پہنچانے کو کہا ہے کہ وہ کسی ایسے نظریے کے ساتھ نہیں چل سکتے کہ آپ اپنی ریاست پر حملہ کر دیں۔
وکیل نے بتایا کہ جمشید چیمہ یہ سمجھتے ہیں کہ حکومتوں کے ساتھ ان کا اختلاف ہو سکتا ہے لیکن وہ ریاست یا فوج کے خلاف کبھی نہیں جا سکتے، فوج قائم ہے تو ملک قائم ہے، فوج قائم ہے تو ان کی عزت، ان کا کاروبار، بچے سب کچھ محفوظ ہے۔