آزاد جموں وکشمیر کابینہ نے ہیلتھ کارڈ کے اجرا، طلبہ یونین کی بحالی، پراپرٹی ٹرانسفر کرنے پر ٹیکس کم کرنے سمیت اہم فیصلوں کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور کی زیرصدارت آزاد کشمیر کابینہ کے اجلاس میں 5 کے وی اور 60 کے وی بجلی کے ڈومیسٹک اور کمرشل کے برابر ٹیرف مقرر کرنے، بجلی کے 139 ملین روپے کے بقایاجات معاف کرنے، مظفرآباد اور راولاکوٹ میں تعلیمی بورڈزکی کے قیام کی بھی منظوری دے دی۔
مزید پڑھیں: بھارتی جارحیت سے شہدا کے ورثا و زخمی افراد کو معاوضہ، وفاق نے آزاد کشمیر حکومت کو کتنی رقم فراہم کی ہے؟
اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں اسٹاف کی کمی کو دور کرنے کے لیے آسامیوں کی تخلیق، 9 اضلاع میں سالڈ ویسٹ منصوبے شروع کرنے، پٹھیالی اور ہڑیالہ مظفرآباد میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس تعمیر کرنے، گزشتہ دنوں ہونے والے احتجاج کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے ادا کرنے کرنے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے شہدا کے ورثا میں سے ایک شخص کو سرکاری ملازمت دینے، تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں میں سٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینوں کی مرحلہ وار تنصیب، بینک آف اے جے کے کو شیڈول بینک کا درجہ دلانے کے لہے مطلوبہ 2.9 بلین روپے بینک کوفراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔
اس کے علاوہ انتظامی محکموں کی تعداد 20 کرنے اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر ویمن پولیس اسٹیشن کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے حوالے سے موسٹ سینیئر وزیر میاں عبدالوحید اور وزیر جنگلات سردارجاوید ایوب نے سینٹرل پریس کلب میں میڈیا کو بریفنگ دی۔ سیکریٹری اطلاعات سردار عدنان خورشید بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیر جنگلات سردار جاوید ایوب نے کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں بارے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ہیلتھ کارڈ کے اجرا کے لیے حکومت اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی سے معاہدے کے بعد فوری آغاز کردے گی، اس حوالے سے اسپتالوں کا تعین کرنے کے لیے وزیر صحت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی جو کہ 5 ایام میں اپنی رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گی اور کابینہ کی منظوری کے بعد ہیلتھ کارڈ سروسز شروع ہوجائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں ریشنلائزیشن کی پالیسی کے تحت اسٹاف کی کمی پورا کیاجائے گا، فی 25 طلبہ پر ایک معلم کی پالیسی کے مطابق جہاں آسامیوں کی تخلیق کی ضرورت ہوگی وہاں تخلیق کی جائیں گی اور اگر کسی ادارے میں متذکرہ پالیسی کے مطابق ٹیچرز کی تعداد ہے تو ٹیچرز کو اسی یونین کونسل میں جہاں ٹیچرز کی مطلوبہ تعداد کم ہے ٹرانسفر کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ضرورت کی بنیاد پر تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن اور نئے تعلیمی ادارے بھی قیام کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ طلبہ یونینز کو سپورٹ کیا ہے، طلبہ یونین کے حوالے سے وزیر ہائیر ایجوکیشن کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جو کہ پانچ ایام میں اپنی رپورٹ کابینہ میں پیش کر کے منظوری لے گی۔
انہوں نے کہاکہ پراپرٹی ٹرانسفر کرنے پر عائد ٹیکس کو کم کرنے کے لیے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جو کہ پانچ ایام میں اپنی سفارشات کابینہ میں پیش کر کے منظوری لے گی۔
انہوں نے کہاکہ منگلا ڈیم کے متاثرین کی آباد کاری کے لیے کابینہ نے کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ اندر پانچ ایام اپنی رپورٹ کابینہ میں پیش کر کے منظوری لے گی جس کے بعد متاثرین کو زمین الاٹ کی جائے گی۔
جاوید ایوب نے کہاکہ کابینہ نے آزادکشمیر کے 9 شہروں میں سالڈ ویسٹ منصوبےشروع کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے پونچھ میں شاہرات و تعمیرات عامہ ڈویژن کے لیے مشینری خرید کرنے اورریونیو کمپلیکس مظفرآباد کی نظرثانی اسکیم کی بھی منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کابینہ ترقیاتی کمیٹی میں منظور کیے گئے منصوبہ جات جن میں 500 کلو واٹ کے پٹھیالی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مظفرآباد کے نظرثانی منصوبے پر 495.305 ملین روپے، 500 کلو واٹ کے ہڑیالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مظفرآباد کے نظرثانی منصوبے پر 499.250 ملین روپے جبکہ 220 میٹر لمبے کے جی کے روڈ پر گلپور پل کی تعمیر پر 824.369 ملین روپے لاگت آئے گی۔
انہوں نے کہاکہ کابینہ نے آزاد کشمیرمیں گزشتہ دنوں احتجاج کے دوران شہید ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے اداکرنے اور شہدا کے لواحقین میں سے ایک شخص کو سرکاری ملازمت دینے کی بھی منظوری دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کی جانب سے پینے کے پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے گریٹر واٹر سپلائی اسکیمز کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بینک آف اے جے کے کو شیڈول بینک بنانے کے لیے مطلوبہ رقم کی کابینہ نے منظوری دیدی ہے بہت جلد اے جے کے بینک شیڈول ہوجائے گا۔
وزیر حکومت نے کہاکہ کابینہ کے فیصلوں کے مطابق قائم کی گئی کمیٹیاں ہر صورت پانچ ایام میں اپنی سفارشات کابینہ میں پیش کر کے منظوری حاصل کریں گی۔
ایک سوال کے جواب میں موسٹ سینیئر وزیرمیاں عبدالوحید نے کہاکہ عدالتی فیصلے کے مطابق تھرڈ پارٹی ایکٹ پر 100 فیصد عملدرآمد ہوگا، اسکیل سات سے 15 کی آسامیوں پر بذریعہ تھرڈ پارٹی اوپن میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کا آزاد کشمیر کی ترقی کے لیے مکمل تعاون کے عزم کا اظہار
ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایڈہاک ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے 5 روز بعد ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جتنا جلدی ممکن ہوسکا چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کرنے کے حوالے سے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔














