نیب عدالت: عمران خان اور نواز شریف کے لیے وہی جج، وہی وکیل اور وہی کرسی

منگل 23 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف اس وقت متعدد مقدمات ہیں، جن میں نیب کا القادر ٹرسٹ کیس اہم ہے جو ابھی ریفرنس بن کر عدالت تک نہیں پہنچا مگر نیب کی تحقیقات جاری ہیں۔ سابق وزیراعظم کی اس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتاری بھی عمل میں آئی، تاہم انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر رہا کردیا گیا تھا۔

منگل کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ایک بار پھر اسی مقدمے میں نیب راولپنڈٖی میں پیش ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان منگل کو القادر ٹرسٹ کیس میں اہلیہ کی ضمانت کے لیے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں نظر آئے۔ یہ وہی جج ہیں جنہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کیس سنا تھا اور انہیں قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

القادر ٹرسٹ کے مقدمے میں عمران خان کی اہلیہ کے کیس کی سماعت کرنے والے جج بھی وہی محمد بشیر ہیں۔ ایک اور اتفاق یہ بھی ہے کہ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث ہیں جو اسی عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا مقدمہ انہی جج محمد بشیر کے روبرو لڑتے رہے۔ خواجہ حارث پہلے نواز شریف کی جانب سے عدالت میں پیش ہو رہے تھے اور اب عمران خان کی اہلیہ کی جانب سے۔
عمران خان کی عدالت پیشی کے موقع پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی دلچسپ تبصرے سامنے آئے۔ انہوں نے عمران خان کی پیشی کو نواز شریف سے جوڑ دیا۔ اور کہا کہ عمران خان کی عدالت میں پیشی بالکل نواز شریف کی طرح ہے جس کرسی پر نواز شریف آ کر بیٹھا کرتے تھے، اب اس پر عمران خان بیٹھتے ہیں۔

 فیاض محمود نامی صحافی لکھتے ہیں کہ کمرہ عدالت بھی وہی ہے اور جج محمد بشیر اور وکیل خواجہ حارث بھی وہی ہیں، بس نشست پر بیٹھے ہوئے افراد تبدیل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت میں پیشی کے موقع پر جس کرسی پر نواز شریف بیٹھتے تھے، آج اس پر عمران خان بیٹھے، جبکہ مریم نواز کی نشست پر بشریٰ بی بی بیٹھی ہوئی تھیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔  کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ حالات اتنی جلدی تبدیل ہوں گے۔

مرزا صاحب نامی صارف نے عمران خان کا دور  یاد کرتے ہوئے افتخار عارف کی شاعری کا سہارا لیا اور کہا کہ یہ وقت کس کی رعونت پہ خاک ڈال گیا، یہ کون بول رہا تھا خدا کے لہجے میں

صحافی ثاقب بشیر لکھتے ہیں کہ وقت کا دھارا اتنی جلدی بدل جائے گا، کسی نے سوچا نہ تھا۔

چند صارفین نے عمران خان کی عدالت میں پیشی، جج اور وکیل کی مماثلت پر کہا کہ اسی کا نام مکافاتِ عمل ہے۔

واضح رہے کہ جج محمد بشیر کی عدالت میں اب تک 4سابق وزرائے اعظم بطور ملزم پیش ہو چکے ہیں۔ ان میں پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے راجہ پرویزاشرف، ن لیگ کے دو سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان شامل ہیں۔

جج محمد بشیر کو سنہ 2012 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے تعینات کیا تھا اور پھر نواز شریف کے دور میں سنہ 2018 میں 3سال کے لیے دوبارہ عہدے پر مقرر کیا گیا۔ ان کی دوسری مدت ملازمت 2021 میں ختم ہوئی تو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے، شاید ان کی ’ شاندار‘ خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 3سال کے لیے جج مقرر کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp