سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف اس وقت متعدد مقدمات ہیں، جن میں نیب کا القادر ٹرسٹ کیس اہم ہے جو ابھی ریفرنس بن کر عدالت تک نہیں پہنچا مگر نیب کی تحقیقات جاری ہیں۔ سابق وزیراعظم کی اس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتاری بھی عمل میں آئی، تاہم انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر رہا کردیا گیا تھا۔
منگل کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ایک بار پھر اسی مقدمے میں نیب راولپنڈٖی میں پیش ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان منگل کو القادر ٹرسٹ کیس میں اہلیہ کی ضمانت کے لیے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں نظر آئے۔ یہ وہی جج ہیں جنہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کیس سنا تھا اور انہیں قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
القادر ٹرسٹ کے مقدمے میں عمران خان کی اہلیہ کے کیس کی سماعت کرنے والے جج بھی وہی محمد بشیر ہیں۔ ایک اور اتفاق یہ بھی ہے کہ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث ہیں جو اسی عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا مقدمہ انہی جج محمد بشیر کے روبرو لڑتے رہے۔ خواجہ حارث پہلے نواز شریف کی جانب سے عدالت میں پیش ہو رہے تھے اور اب عمران خان کی اہلیہ کی جانب سے۔
عمران خان کی عدالت پیشی کے موقع پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی دلچسپ تبصرے سامنے آئے۔ انہوں نے عمران خان کی پیشی کو نواز شریف سے جوڑ دیا۔ اور کہا کہ عمران خان کی عدالت میں پیشی بالکل نواز شریف کی طرح ہے جس کرسی پر نواز شریف آ کر بیٹھا کرتے تھے، اب اس پر عمران خان بیٹھتے ہیں۔
فیاض محمود نامی صحافی لکھتے ہیں کہ کمرہ عدالت بھی وہی ہے اور جج محمد بشیر اور وکیل خواجہ حارث بھی وہی ہیں، بس نشست پر بیٹھے ہوئے افراد تبدیل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت میں پیشی کے موقع پر جس کرسی پر نواز شریف بیٹھتے تھے، آج اس پر عمران خان بیٹھے، جبکہ مریم نواز کی نشست پر بشریٰ بی بی بیٹھی ہوئی تھیں۔
کمرہ عدالت بھی وہی، جج محمد بشیر کی ہی عدالت ، خواجہ حارث ہی وکیل۔۔ بس نشست پر بیٹھے افراد تبدیل ہوگئے۔۔ عدالت پیشی میں جس سیٹ پر نواز شریف بیٹھتے تھے آج اس پر عمران خان بیٹھے تھے جبکہ مریم نواز کی نشست پر بشری بی بی بیٹھی ہوئی تھیں۔۔
— Fiaz Mahmood (@FiazMahmood) May 23, 2023
ایک صارف نے لکھا کہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ حالات اتنی جلدی تبدیل ہوں گے۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اتنی جلدی حالات ایسے تبدیل ہوں گے https://t.co/Rne7HeMZaO
— مختیاربونیری (@mukhtarbuneri) May 23, 2023
مرزا صاحب نامی صارف نے عمران خان کا دور یاد کرتے ہوئے افتخار عارف کی شاعری کا سہارا لیا اور کہا کہ یہ وقت کس کی رعونت پہ خاک ڈال گیا، یہ کون بول رہا تھا خدا کے لہجے میں
یہ وقت کس کی رعونت پے خاک ڈال گیا
یہ کو بول رہا تھا خدا کے لہجے میں ۔۔۔۔۔۔۔ https://t.co/aNgp4IS6SG— مرزاصاحب🇵🇰 (@ZainAli01888171) May 23, 2023
صحافی ثاقب بشیر لکھتے ہیں کہ وقت کا دھارا اتنی جلدی بدل جائے گا، کسی نے سوچا نہ تھا۔
قصہ مختصر ، وقت کا دھارا اتنا جلدی بدل جائے گا کسی نے سوچا نا تھا https://t.co/g8nxugrxHV
— Saqib Bashir (@saqibbashir156) May 23, 2023
چند صارفین نے عمران خان کی عدالت میں پیشی، جج اور وکیل کی مماثلت پر کہا کہ اسی کا نام مکافاتِ عمل ہے۔
اسی کا نام مکافات عمل ہے https://t.co/w0wvNO1U2l
— Malik Sheraz ᗩᗯᗩᑎ (@MalikSherazAw13) May 23, 2023
واضح رہے کہ جج محمد بشیر کی عدالت میں اب تک 4سابق وزرائے اعظم بطور ملزم پیش ہو چکے ہیں۔ ان میں پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے راجہ پرویزاشرف، ن لیگ کے دو سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان شامل ہیں۔
جج محمد بشیر کو سنہ 2012 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے تعینات کیا تھا اور پھر نواز شریف کے دور میں سنہ 2018 میں 3سال کے لیے دوبارہ عہدے پر مقرر کیا گیا۔ ان کی دوسری مدت ملازمت 2021 میں ختم ہوئی تو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے، شاید ان کی ’ شاندار‘ خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 3سال کے لیے جج مقرر کیا۔