پاکستان اور ایران نے استنبول–تہران–اسلام آباد ٹرین کو رواں سال دوبارہ بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے، جسے علاقائی رابطوں کے فروغ کے لیے اہم پیش رفت قراردیا گیا۔
پاکستان میں ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی سے ملاقات کی، جس میں ایرانی کمرشل کونسلرکمالی مقدم بھی شریک تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی: بازگشت یا حقیقت؟
ملاقات میں پاک ایران دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان مثبت تعاون اور ایک دوسرے کی مسلسل حمایت پر اظہارِ تشکرکرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دی جائے گی۔

ملاقات میں پاکستان–ایران تجارت میں اضافے، باہمی درآمدات و برآمدات کے حجم میں توسیع اوراقتصادی تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا گیا۔
وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا کہ تجارت میں اضافہ نہ صرف ریلوے ریونیو میں بہتری لائے گا بلکہ ملکی معیشت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔
مزید پڑھیں: لاہور ریلوے اسٹیشن پر ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ، قلیوں کا ’بوجھ‘ کم
ملاقات میں پاک ایران تجارت میں اضافے، باہمی درآمدات و برآمدات کے حجم میں توسیع اوراقتصادی تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا گیا۔
ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے اس موقع پر وزیرِ ریلوے کو ایران کے سرکاری دورے کی دعوت بھی دی۔
حنیف عباسی نے کہا کہ ایران میں زیارات کی سعادت حاصل کرنا ان کے لیے باعثِ شرف ہوگا، جبکہ دورے کے دوران ایرانی ریلوے نظام کا جائزہ لینا بھی ان کے ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔














