پاکستان نے بیرون ملک بیٹھ کر ملک کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے یوٹیوبرز عادل راجا اور شہزاد اکبر کی حوالگی کا مطالبہ کردیا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کے روز برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں پی ٹی آئی حکومت میں عمران خان کے سابق معاونِ خصوصی شہزاد اکبر اور یوٹیوبر عادل راجا کی حوالگی کے کاغذات اُن کے حوالے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں شہزاد اکبر کا مرکزی کردار ثابت
یہ پیش رفت اس اعلان کے چند روز بعد سامنے آئی ہے جس میں نقوی نے جعلی خبروں کے خلاف کریک ڈاؤن اور اس سرگرمی میں ملوث برطانیہ میں مقیم یوٹیوبرز کو واپس لانے کا عندیہ دیا تھا۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات، سیکیورٹی تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی، سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران برطانیہ میں غیرقانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
محسن نقوی نے ہائی کمشنر کو بتایا کہ شہزاد اکبراورعادل راجہ پاکستان کو مطلوب ہیں اوران کی فوری حوالگی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: فرح گوگی، شہزاد اکبر اور زلفی بخاری کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم
وزیرِ داخلہ نے بیرونِ ملک بیٹھ کر ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے شہریوں کے بارے میں بھی شواہد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار اپنی جگہ لیکن جعلی خبریں ہر ملک کے لیے مسئلہ بنتی ہیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک بیرونِ ملک سے ریاستی اداروں کے خلاف بدنامی اور بہتان کی اجازت نہیں دے سکتا، اور پاکستان برطانوی تعاون کا خیرمقدم کرے گا۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق حوالگی کے لیے باضابطہ کارروائی وزارتِ خارجہ کے ذریعے شروع کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: شہزاد اکبر پر تیزاب پھینکنے کا معاملہ، دلچسپ حقائق سامنے آگئے، برطانوی پولیس نے تحقیقات بند کردیں
دوسری جانب شہزاد اکبر نے سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تحریروں اور تبصروں نے حکومت کو ناراض کیا ہے، انہوں نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ ان کے اہلِ خانہ کو پاکستان میں اغوا کیا گیا اور برطانیہ میں ان پر تیزاب حملہ بھی ہوا۔
عادل راجا نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شکایات بے بنیاد ہیں۔ یاد رہے کہ لندن کی ہائیکورٹ انہیں ایک سابق پاکستانی انٹیلیجنس افسر کے خلاف بے بنیاد الزامات پر ساڑھے 3 لاکھ پاؤنڈز ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے چکی ہے۔













