فیلڈ مارشل عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی میں تاخیر کیوں ہوئی؟ طلال چوہدری نے بتا دیا

جمعرات 4 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز نیا عہدہ ہے، اس کے لیے درکار تیاریوں کی وجہ سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی نئی تعیناتی میں تاخیر ہوئی۔

مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر پاکستان کے پہلے چیف آف ڈیفنس فورسز تعینات، صدر مملکت نے منظوری دیدی

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان تعلقات ذات نہیں بلکہ اصول پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں سول ملٹری تعلقات ذات کے گرد گھومتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والے بڑے عرصے سے یہ خواب دیکھ رہے ہیں کہ حکومت اور فوج کے درمیان تعلقات خراب ہوں، لیکن ان کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔

طلال چوہدری نے کہاکہ پی ٹی آئی والے ہمیشہ ڈیل لے کر پچھلے دروازوں سے آتے ہیں، لیکن اس بار ان کی ڈیل نہیں بنی، نہ ہی بن سکے گی۔

مزید پڑھیں: چیف آف ڈیفنس فورسز کی مدت 5 سال، دوبارہ تعیناتی بھی ہو سکتی ہے، رانا ثنااللہ

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جدہ بک فیئر 2025 کا شاندار آغاز، 24 ممالک کے پبلشرز کی شرکت

ٹرمپ کو تیسری عالمی جنگ کا خطرہ، امریکا چاہتا ہے کہ یوکرین ڈونباس سے دستبردار ہو، زیلنسکی کا انکشاف

آسٹریا میں 14 سال سے کم عمر بچیوں کے لیے اسکارف پر ملک گیر پابندی کی منظوری

برطانیہ کے میوزیم سے 600 قیمتی نوادرات چوری، ہندوستانی تاریخی اشیا بھی شامل

پاکستان میں کون سی سولر ٹیکنالوجی سب سے کارآمد؟

ویڈیو

پاکستان میں کون سی سولر ٹیکنالوجی سب سے کارآمد؟

پنجاب یونیورسٹی کا پی سی ڈھابہ، جس کی دال بھی بےمثال

خیبر پختونخوا: پی ٹی آئی سے دوری، کیا علی امین گنڈاپور پارٹی چھوڑ رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں

تہذیبی کشمکش اور ہمارا لوکل لبرل